اسلام آباد (جیوڈیسک) سنگین غداری کیس کے ملزم پرویز مشرف کی 31 مارچ کو خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ملزم کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے پولیس ٹیم بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف کمشنر جواد پال کی زیر صدارت اجلاس میں اسلام آباد انتظامیہ، پولیس رینجرز اوردیگر سیکیورٹی اداروں کے حکام شریک ہوئے۔ 31 مارچ کو پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر فول پروف سیکورٹی انتظامات کا فیصلہ کیا گیا۔ پرویز مشرف کی سیکورٹی کیلئے رینجرز، پولیس کمانڈوز اور حساس اداروں کے 2100 اہلکار تعینات کیے جائیں گے، ملزم پرویز مشرف کی اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت آنے کیلئے 2سے 3 روٹس لگائے جائیں گے۔ اسلام آبادمیں ریڈ زون میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے جبکہ خصوصی عدالت کے باہر کسی قسم کے مظاہرے پر پابندی ہوگی۔
دوسری طرف پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلیے پولیس کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایس پی سٹی اسلام آباد مستنصر فیروز پولیس ٹیم سربراہ ہوں گے، ان کے علاوہ ٹیم میں اے ایس پی سٹی یاسر آفریدی اور 3 انسپکٹر زشامل ہیں۔ پولیس ٹیم صبح 8 بجے اے ایف آئی سی میں اپنی پوزیشن سنبھال لے گی۔
سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے حکم دے رکھاہے کہ اگرملزم پرویز مشرف 31 مارچ کو عدالت میں حاضرنہ ہوں توانہیں گرفتار کرکے لایا جائے۔