اسلام آباد (جیوڈیسک) ملکی تاریخ میں پہلی بار سابق فوجی حکمران پر غداری کا مقدمہ چلانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، پرویز مشرف کیخلاف کیس کی سماعت کیلئے خصوصی عدالت قائم کر دی گئی۔
وزیراعظم نے تین ججوں کے ناموں کی منظوری دیدی، جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے قیام کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے اعلان کے بعد حکومت نے خصوصی عدالت کے قیام کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ حکومتی خط پر چیف جسٹس آف پاکستان نے پانچوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے ایک ایک جج کا نام مانگا، اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جسٹس نور الحق قریشی، لاہور ہائیکورٹ سے جسٹس یاور علی، پشاور ہائیکورٹ سے جسٹس یحیی آفریدی اور سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے جسٹس فیصل عرب کو نامزد کیا گیا۔
چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے خاتون جج سیدہ طاہرہ صفدر کو خصوصی عدالت کیلئے نامزد کیا ،نامزدگیاں موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے پانچوں ناموں کا پینل بنا کر حکومت کو بھجوایا۔
وزیراعظم نوا زشریف نے تین ناموں کی منظوری دیدی ہے،خصوصی عدالت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں مقدمے کی سماعت کرے گی۔جسٹس یاور علی اور جسٹس طاہرہ صفدر بھی بینچ کے رکن ہونگے،خصوصی عدالت اسلام آباد میں کام کرے گی،جس کے قیام کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔