اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرویز مشرف فرار کیس میں وزارت داخلہ کی طرف سے آئی جی کے خلاف کوئی رپورٹ پیش نہ کی جا سکی، مقدمے کی سماعت29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ آج سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ عدالتی احکامات نہ ماننے کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
وزارت داخلہ کے سیکشن افسر ملک علی محمد عدالت میں پیش ہوئے۔وزارت داخلہ کے حکام نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ سے تحریری احکامات نہیں ملے ،جواب تیار نہیں کر سکے، وزارت قانون کو دستاویزات قانونی مشاورت کیلئے بھجوائی گئی ہے۔
اس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ رائے لینا چھوڑ دیں، مقدمے کو التوا کا شکار نہ کریں، عدالتی احکامات نہ ماننے کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ بعدازاں سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔