راولپنڈی (جیوڈیسک) اے ایف آئی سی کے سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل بورڈ کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کو گردوں کا عارضہ بھی لاحق ہے۔ رپورٹ آج کسی وقت بھی خصوصی عدالت میں پیش کر دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کو کولیسٹرول کم کرنے کی ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں اور عسکری ادارہ برائے امراض قلب کے سی سی یو میں ان کا علاج جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کے علاج کیلئے بیرون ملک بھجوانے کا فیصلہ فی الحال نہیں کیا گیا۔ اے ایف آئی سی کے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ آج 11 بجے عدالت میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ ادھر برطانیہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے بینک اکاؤنٹ کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
پرویز مشرف پر الزام ہے کہ انہوں نے حقائق چھپا کر اور غلط بیانی کر کے ایچ ایس بی سی میں ایک بینک اکاؤنٹ کھولا۔ ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایا کہ تفتیشی ادارے نے پرویز مشرف کے بینک اکاؤنٹ کو منجمد کر دیا ہے۔ حکام نے اکاؤنٹ کھولنے والے سری لنکن نژاد بینک منیجر کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پرویز مشرف کے لندن میں بینک اکاؤنٹ کا ریکارڈ بھی تحقیقاتی اداروں نے قبضہ میں لے لیا ہے۔ سابق صدر نے اکاؤنٹ کھلواتے ہوئے نہیں بتایا کہ وہ پاکستان کے سابق صدر ہیں۔
برطانیہ میں غیر ملکیوں کو بینک اکاؤنٹ کے لیے بتانا لازمی ہے کہ ان کے ملک میں ان کی اصل شناخت کیا ہے۔ برطانیہ میں بینک اکاؤنٹ کھلوانے کی اسی شق کے تحت لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی اور سابق مصری صدر حسنی مبارک کے بینک اکاؤنٹس کو ضبط کیا گیا تھا۔
اس بینک اکاؤنٹ کے ذریعے پرویز مشرف نے تین سال میں 70 لاکھ پاؤنڈ کی ٹرانزیکشنز کیں جو پاکستانی کرنسی میں مالیت قریباً ایک ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔