اسلام آباد (جیوڈیسک) غداری کیس میں پرویز مشرف کے وکلاء نے اپنے موکل کی حاضری سے استثنا سمیت دو نئی درخواستیں دائر کیں، پیشی سے پہلے سابق صدر کی رہائشگاہ سے پھر بم برآمد ہوا، جس کے بعد وہ خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی دوسری سماعت کے موقع پر سابق صدر کی پیشی کے لئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جا رہا تھا کہ خصوصی عدالت کے راستے سے ایک بار پھر بم برآمد ہوا، جس پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا۔
دوسری جانب خصوصی عدالت میں سماعت کے آغاز پر سابق صدر کے وکلاء کی جانب سے نئی درخواستیں دائر کی گئیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے سیکیورٹی کے مناسب اقدامات نہیں کیے گئے، سماعت پانچ ہفتے کیلئے ملتوی کی جائے جبکہ سیکیورٹی کی بنا پر حا ضری سے استثنا دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے تین نومبر کا اقدام بطور آرمی چیف کیا، غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں، پرویز مشرف کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت کیا جائے۔