اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے سابق صدر پرویز مشرف والدہ کی عیادت کے لیے ایک دو روز کے لیے دبئی جا سکتے ہیں لیکن مقدمات کے باعث سابق صدر کو وطن واپس آنا پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کے پاس پہلے ہی مسائل بہت ہیں،مشرف کا مقدمہ عدالتوں کے پاس ہے ہم ذاتی طور پر اس مسئلے میں شامل نہیں ہو سکتے ہیں۔ سابق صدر کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان کی عدالتیں کریں گی، حکومت نے مشرف کی والدہ کو لانے کے لیے خصوصی طیارہ بھیجنے کی پیشکش کر دی۔انھوں نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان کی عدالتیں کریں گی۔
پرویز رشید کہتے ہیں پرویز مشرف کو کبھی محفوظ راستہ دینے کی پیشکش نہیں کی۔ ان کا کہنا ہے حکومت چاہتی ہے کہ مشرف کی والدہ ان کے ساتھ قیام کر سکے۔ اس لئے حکومت پرویز مشرف کی والدہ کو لانے کے لیے خصوصی طیارہ فراہم کر سکتی ہے۔
ایک طرف غداری کا مقدمہ دوسری طرف حکومتی پیشکش اگر حکومت نے غداری کے ملزم پر اس قسم کی عنایات شاہانہ شروع کر دیں تو کہیں ایسا نہ ہو عدالتوں میں ایک مثال قائم ہو جائے اور پھر ہر کوئی ایسی ہی عنایات کا طلب گار نظر آئے۔ یہ ماجرا کیا ہے کہیں ایسا تو نہیں اندرون خانہ مک مکا ہو چکا ہے اور تند و تیز بیانات صرف بیان کی حد تک ہی محدود ہیں۔