اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر اور ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کی اطلاعات گردش کررہی ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق کہا جارہا ہے کہ برادر عرب ملک کا ایک خصوصی طیارہ اس وقت راولپنڈی کے نورخان ائربیس پر موجود ہے جو آج کسی بھی وقت اپنے خصوصی مہمان کو لیکر پرواز کرجائے گا۔
اس سے پہلے اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں جاری سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت میں سابق فوجی حکمران پرویز مشرف پر فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس طاہرہ صفدر نے پانچ الزامات پر مشتمل فردِ جرم پڑھ کر سنائی تاہم ملزم نے صحتِ جرم سے انکار کیا اور خود پر عائد الزامات مسترد کر دیے۔
خصوصی عدالت نے مشرف کے بیرون ملک جانے کی درخواست مسترد کردی تاہم ان کو حاضری سے استثنیٰ دے دیا گیا۔
مشرف نے والدہ کی عیادت کے لیے بیرون ملک جانے کی درخواست کی تھی۔
سابق صدر کے وکیل فروغ نسیم نے عدالت موقف اختیار کیا تھا کہ بیرون ملک سفر بنیادی حق ہے اور کوئی بھی عدالت اس حق کا نفاذ کرسکتی ہے۔
عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مشرف کا نام ای سی ایل میں عدالت نے نہیں ڈالا اور حکومت ہی معاملے پر نظرثانی کرسکتی ہے۔
عدالت نے وضاحت کی ہے کہ عدالت نے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر پابندی نہیں لگائی۔