اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ آرٹیکل چھ کی تشریح پرویزمشرف غداری کیس میں ہو گی۔ آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کی سزا موت یا عمر قید ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پرویزمشرف غداری کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیے کہپرویزمشرف کیخلاف غداری کامقدمہ خصوصی عدالت میں چلنا ہے کیا ہم خصوصی عدالت کوکوئی ہدایات دے سکتے ہیں یا نہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے پی سی او بطورآرمی چیف جاری کیا تھا۔قانون کے مطابق آرمی چیف ایک ماتحت افسرہوتا ہیاور سیکرٹری دفاع کورپورٹ کرتا ہے۔
آرمی چیف خود سے کیسے اختیارات حاصل کر سکتا ہے؟ ۔ان کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف نیپی سی او کے لیے مشاورت کا دستاویزی ثبوت نہیں پیش کیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دییتین نومبر کو اتنا بڑا سانحہ ہوا لیکن سابق حکومت نیکارروائی نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل چھ کی تشریح اب پرویزمشرف کیمقدمیمیں ہی ہوگی آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کی سزا موت یا عمر قید ہیجس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے جب تک پرویز مشرف کا ٹرائل نہیں ہو گا انہیں سزا نہیں ہو سکتی۔