اسلام آباد(جیوڈیسک) اسلام آباد سپریم کورٹ نے پرویز مشرف غداری کیس میں عبوری حکم جاری کردیا،وفاق سیسترہ اپریل تک تحریری جواب طلب کر لیا۔ سابق صدر نیاعتراضات ختم کرکیجواب دوبارہ جمع کرادیا۔سپریم کورٹ میں مشرف غداری کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے عبوری حکم میں کہا ہے وفاق اپنا موقف تحریری طور پر عدالت میں پیش کرے۔ سپریم کورٹ کے اکتیس جولائی کے فیصلے پر عملدرآمد اورپرویز مشرف کو وطن واپسی پر گرفتار ی کے حوالے سے سینیٹ کی قراردار پر عملدرآمد کی رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے وفاق کو سترہ اپریل کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوران سماعت سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے جواب دوبارہ جمع کرادیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے غداری کا مقدمہ درج کرنا یا نہ کرنا وفاقی حکومت کی صوابدید ہے۔ کوئی فرد واحد درخواست نہیں دے سکتا۔ فیئر ٹرائل کے بعد اس معاملے میں کارروائی انصاف کے تقاضوں کے منافی ہوگی۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس اس مقدمے کی سماعت نہ کریں ، وہ پہلے بھی ایسے معاملات میں خود کو بینچ سے الگ کر چکے ہیں۔