مشرف غداری کیس، اکرم شیخ کو دلائل سے روکنے کی درخواست مسترد

Musharraf

Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کو دلائل سے روکنے کی پرویز مشرف کے وکلا کی درخواست مسترد کردی، جبکہ سابق صدر کے وکیل رانا اعجاز ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ پرویز مشرف کی جگہ انہیں سزا سنادی جائے یہ ان کے لیے قابل فخر ہوگا۔

خصوصی عدالت کا تین رکنی بنچ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کررہا ہے۔ پرویز مشرف کے وکلا نے عدالت میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ پر اعتراض کیا۔ احمد رضا قصوری نے کہاکہ انہوں نے پراسیکیوٹر کی تقررری کو چیلنج کر رکھا ہے، اس درخواست پر فیصلے تک اکرم شیخ کو دلائل سے روکا جائے، تاہم عدالت نے احمد رضا قصوری کی یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے اکرم شیخ کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔ اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سنگین غداری کا مقدمہ فوجی عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر چکی ہے، آئینی عدالت کا حکم تسلیم کرنا دیگر عدالتوں پر لازم ہے۔

اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں کہاکہ آرمی ایکٹ میں سنگین غداری کے جرم کا تذکرہ نہیں ہے۔پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف اسپتال میں اکیلے زیر علاج ہیں، پرویز مشرف کی جگہ انہیں سزا سنادی جائے، ان کے دور میں وزیر رہ چکا ہوں ان کی جگہ سزا کے لیے خود کو پیش کرتا ہوں۔ رانا اعجاز نے کہا کہ پرویز مشرف کی جگہ انہیں سزا سنائی گئی تو یہ ان کے لیے قابل فخر ہوگا۔

اس جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ ایک طرف کہتے ہیں عدالت کو سماعت کا اختیار نہیں، دوسری طرف سزا سنانے کا کہہ رہے ہیں، ابھی تو ملزم کی جانب سے اعتراف جرم بھی نہیں کیا گیا، آپ سزا سنانے کاکہہ رہے ہیں۔