مشرف کیخلاف غداری کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کو کام سے روک دیا

Parviz Musharraf

Parviz Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وفاقی وزیر زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو شریک ملزمان قرار دیئے جانے کے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وفاقی وزیر زاہد حامد کی جانب سے خصوصی عدالت کے اکیس نومبر کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سماعت تین فروری تک ملتوی کر دی۔

سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وفاقی وزیر زاہد حامد نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔

خصوصی عدالت نے اپنے اکیس نومبر کے فیصلے میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وفاقی وزیر زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو شریک ملزمان قرار دیا تھا۔ سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر، سابق وفاقی وزیر زاہد حامد نے فیصلے کو چیلنج کیا۔