اسلام آباد (جیوڈیسک) پرویز مشرف کے مستقبل نیوفاقی وزیر قانون کی وزارت خطرے میں ڈال دی۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر وزیر قانون نے پرویز مشرف کے لیے راستہ ہموار کیا تو انہیں ہٹا دیا جائے گا۔ ادھر زاہد حامد نے وزارت قانون کا قلمدان واپس لینے کی درخواست کر دی۔ سابق صدر پرویز مشرف کی قسمت کا جو بھی فیصلہ ہو لیکن وزیر قانون زاہد حامد مشکل میں آگئے ہیں۔
ایک طرف ہے مسلم لیگ (ن) سے وابستگی تو دوسری طرف سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ گزرا ماضی۔ زاہد حامد پرویز مشرف کی کابینہ میں 6 اگست 2007 تک وزیر نجکاری اور اس کے بعد وزیر قانون رہے۔ اسی دور میں 3 نومبر 2007 کی ایمرجنسی کا نفاذ اور ججوں کو نظر بند کیا گیا۔ زاہد حامد کو این آر او کا خالق بھی سمجھا جاتا ہے۔
سپریم کورٹ میں پرویز مشرف غداری کیس میں زاہد حامد کو فریق بنائے جانے کی درخواست بھی دائر ہے۔ دوسری طرف ذرایع سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد پرویز مشرف کے لیے کوئی راستہ ہموار کریں۔
اس مشکل سے نکلنے کے لیے زاہد حامد نے وزارت قانون کا قلمدان واپس لینے کی درخواست کر دی۔ ذرائع کے مطابق وزیر قانون نے وزیراعظم کو وزارت واپس لینے کی زبانی درخواست کی ہے۔ ادھر وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ پرویز مشرف سے متعلق ابھی تک پارٹی پالیسی نہیں بنی ایک دو روز میں ان کے حوالے سے پالیسی واضح ہو جائے گی۔