اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت نون لیگ کے اجلاس میں پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ موٴخر کر دیا گیا، ذرائع کہتے ہیں کہ ایک دو دن میں دوبارہ مشاورتی اجلاس ہوگا۔ سابق صدر پرویز مشرف کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف نے پارٹی کے سینئر رہنماوٴں سے مشاورت کی۔
ان رہنماوٴں میں چودھری نثار، خواجہ آصف، پرویز رشید، سردار مہتاب عباسی، احسن اقبال اور دیگر شامل تھے۔ اجلاس میں شریک ایک رہنما نے بتایا کہ اجلاس کا ایک نکاتی ایجنڈا تھا اور وہ تھا پرویز مشرف سے متعلق۔ ذرائع کے مطابق شرکاء کی ا کثریت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی اور موٴقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف کو سزا دے کر آئین شکنی کا باب بند کیا جا سکتا ہے اور اگر انہیں باہر جانے کی اجازت دے دی گئی تو ڈیل کی باتیں سامنے آئیں گی اور حکومت کے لیے دفاع کرنا مشکل ہو گا۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ بھی تجویز دی گئی کہ اگرپرویز مشرف قوم سے معافی مانگیں تو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر غور کیا جائے۔ چند ارکان کی یہ رائے تھی کہ ملک کو درپیش چیلنجز پر بھر پور توجہ دینے کے لیے پرویز مشرف کا باب بند کر دیا جائے، اب عدالت نے معاملہ حکومت پر چھوڑ دیا ہے اس لیے ان کا نام ای سی ایل سے ہٹا دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملکی مفادات اولین ترجیحات ہیں، قانون کی حکمرانی ہو گی تو ملک ترقی کر سکتا ہے، پاکستان میں آزاد عدلیہ موجود ہے،اس کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔ ارکان کی آراء سن کر وزیر اعظم نے شام کو دوبارہ مشاورت کرنے کا اعلان کیا۔