موصل (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایہم حسین نامی یہ 15 سالہ نوجوان اپنے والد کے سٹور میں مبینہ طور پر مغربی موسیقی سن رہا تھا کہ داعش کے جنگجوؤں نے اسے دھر لیا۔
ایہم حسین کو گھسیٹ کر داعش کی عدالت میں لے جایا گیا جہاں پر موجود جج سے اس کا سر قلم کرنے کا فیصلہ صادر کر دیا۔ واضح رہے کہ داعش کی جانب سے موسیقی سننے پر موت کی سزا دینے کا یہ پہلا واقعہ ہے جس سے موصول کے شہریوں میں خوف پیدا ہو گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو ملنے والی تفصیلات کے مطابق داعش کے جنگجو کسی کام کے سلسلے میں عراق کے جنوبی شہر موصل کی مارکیٹ نبی یونس میں پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ ایک 15 سالہ نوجوان مغربی موسیقی سننے میں مصروف ہے۔ انہوں نے اس کے بعد اس نوجوان کو فوری طور پر وہاں سے اٹھایا اور گھسیٹے ہوئے اپنی عدالت لے کر پہنچ گئے۔
جج نے واقعہ سننے کے بعد اس نوجوان کا فوری طور پر سر تن سے جدا کرنے کا حکم دیدیا۔ داعش کے جنگجو عدالتی فرمان پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایہم حسین نامی اس 15 سالہ نوجوان کو بھرے مجمع میں لے گئے اور ایک جلاد نے تلوار کے وار سے اس کی گردن اڑا دی۔