ہارون آباد : قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے نکلنے کے بعد ہمیں مسلم افغانوں کے دیس کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ استوار کرنے اور وہاں بھارتی اثر و رسوخ کو ختم کرنے کیلئے فوری فیصلے کرنے چاہئیں۔ بھارتی بنیا ہمارا ہی نہیں تمام مسلمانوں کا ازلی دشمن ہے اور مسلسل سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر تلا ہوا ہے اور بلوچستان میں تو مستقلاً علیحدگی پسند تحریکوں کی امداد کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ کے بدترین ڈکٹیٹر مشرف نے 9/11کے بعد پاکستانی اڈوں سے 38ہزار فوجی حملوں کی اجازت اس افغانستان کی سرزمین پر کرنے کی دی تھی جس کی حکومت کو ہم تسلیم کرچکے تھے۔ پہلے ہمیں صرف بھارتی بارڈر سے خطرہ لاحق رہتا تھا اور افغانی بارڈر پر مسلم افغان ہمارے محافظ و مددگار ہوتے تھے مگر اب ہمارے یوٹرن لینے سے یہ بارڈر بھی مکمل محفوظ نہ رہا اور ہم حالت جنگ میں ہیں۔
کہیں ہم 1971ء جیسے حادثات کا دوبارہ شکار ہونے کیلئے کسی سازش کا حصہ تو نہیں بننے جارہے؟ اس وقت مجیب سے سیاسی کمپرومائز نہ کرکے مشرقی کمانڈ کے جنرل نیازی کی پالیسی کہ ”بنگالیوں کی جنس تبدیل کرڈالو” کی وجہ سے اسے بالآخر بھارتی جنرل اروڑا کے قدموں میں اپنا پستول رکھنا پڑا تھا ۔ہمیں مکتی باہنی کے روپ میں بھارتی افواج کے ہاتھوں مسلم تاریخ کی بدترین شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔ہمارے 98ہزار فوجی جن کا ماٹو تو صرف” غازی یا شہید” تھا گرفتار ہوکر بھارتی جیلوں میں رسوا ہوئے۔
آخر میں ڈاکٹر باری نے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت سے پاک کرنے کیلئے پسماندہ علاقوں خصوصاً فاٹا میں ترقی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔وہاں غربت ، بیروزگاری، مہنگائی کا مکمل خاتمہ کرکے دینی کے ساتھ دنیاوی تعلیم کو فروغ دیا جائے ۔صرف فوجی عدالتیں ہی لسانیت، علاقائیت، فرقہ واریت، انتہا پسند ملا شاہی ، مذہبی انتہا پسندی، اورقتال فی سبیل الشیطان جیسے مسئلوں کا واحدحل نہیں ہیں۔
ہیڈ آفس: باری ہاؤس ، باری روڈ ہارون آباد ضلع بہاولنگر پنجاب پاکستان 0300–0315–0321–0333–0345–6986900 drihsanbari@yahoo.com,drahsanbari@yahoo.com drahsanbari@gmail.com,drmianihsanbari@gmail.com mianihsanbari@gmail.com,ahsanbarrimian@gmail.com ehsanbarrimian@gmail.com,ihsanbarrimian@gmail.com drahsanbarri@gmail.com,drehsanbarri@gmail.com drihsanbarri@gmail.com,drmainahsanbarri@gmail.com drmianehsanbarri@gmail.com,drmianihsanbarri@gmail.com web:www.allahoakbar-tehreek.com