تہران (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کو عسکریت پسندی کی ذہنیت سے لڑنے کا چیلنج درپیش ہے۔
ایرانی رہبر آیت اللہ علی خامنائی کے مشیر خارجہ علی اکبر ولایتی سے تہران میں ملاقات میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ اس لڑائی میں علاقائی تعاون اور ثابت قدمی کی ضرورت کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندوں کے مذہب کے بیانیہ کے مقابلے میں اسلام کا درست تناظر پیش کرنے کی ضرورت بھی ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت اور معیشت سے متعلق تعاون کے وسیع امکان ہیں، خاص طور پر دونوں ملکوں کے درمیان توانائی سیکٹر میں وسیع تعاون ہو سکتا ہے، دونوں ممالک جنس کے بدلے جنس کی بنیاد پر تجارت کرکے بھی زرمبادلہ کے وسائل بچا سکتے ہیں۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ میں پیدا ہونیوالی اضافی گندم ایران بھیجی جا سکتی ہے اور اس کے بدلے ایران سندھ میں مختلف قسم کے پراجیکٹ لگانے میں مدد دے سکتا ہے، ملاقات میں علاقائی اور بین الاقومی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا، سابق صدر نے دونوں ممالک کے درمیان سرحدوں پر سیکیورٹی کی ضرورت پر بھی زور دیا جب کہ علی اکبر ولایتی نے پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، سابق صدر اس ملاقات کے بعد دبئی چلے گئے۔