لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے مقامی رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور داتا دربار کے علاقے میں مسلم لیگ ن کے رہنما کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق بلال یاسین لیگی کارکن کے گھر موٹرسائیکل پر پہنچے ہی تھے کہ اسی دوران حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے اور انہوں نے فائرنگ کردی۔
علاقہ مکینوں نے رکن اسمبلی کو میو اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیا ہے۔ پولیس کے مطابق بلال یاسین کو ایک گولی ٹانگ اور دوسری پیٹ میں لگی ہے۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے رکن اسمبلی پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کی اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کا فوری سراغ لگانے کا حکم دے دیا۔
راؤ سردار علی خان نے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے اور واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرنے کی بھی ہدایت کی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی اپنے حلقے موہنی روڈ پر لیگی کارکن میاں اکرام کامی سے ملاقات کے لیے اُن کے گھر سلامت محلہ پہنچے تھے، وہ گلی کے باہر کھڑے تھے کہ ایک موٹرسائیکل پر سوار دو افراد نے رُک کر اُن پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بلال یاسین کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو قاتلانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مسلم لیگ ن کے سینئر ممبر اور نوازشریف کے باوفا ساتھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی کو اللہ نے محفوظ رکھا اور ڈاکٹرز نے بھی اُن کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیا ہے۔مریم نواز نے بلال یاسین کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بلال یاسین سے فون پر رابطہ کیا اور خیریت بھی دریافت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے رکن اسمبلی پر ہونے والی فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کی اور ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔