تحریر : شعیب تنولی مسلم دنیا میں almost ایک ہی ترکیب سے حکمران مسلط کیئے جاتے ہیں سعود، صدام ، امیر کویت ، النہیان خاندان شریف مکہ کا پوتا اردن میں پاکستان میں زرداری یا شریف خاندان ان سب کا طرز حکومت تقریبا identical ہے یہ لوگ خاندان سے باہر بہت کم کسی پر بھروسہ کرتے ہیں راجہ صاحب کے ہوتے ہوئے بھی تخت پنجاب کا اصل والی وارث ککڑیاں بیچنے والی سرکار ہے ۔ جو مغرور اتنا کہ کسی سے ہاتھ بھی آدھا ملاتا ہے ۔ عرض یہ کہ یہ تما م خاندان اہل مغرب کے باجگذار ہیں۔
ان کہ مدت حکومت اور لیڈرشپ قصر ابیض(۔ اصلا اسود) اور تل ابیب میں طے ہوتی ہے۔ جو لوگ صدام کی پھانسی عید الاضحی و یوم عرفہ پر طے کرتے ہیں وہ لوگ پہلی اسلامی ایٹمی قوت کو ignore کیسے کریں گے۔ یہ وہی مخلوق ہے جس نے 90 ہزار انیباء کرام کا قتل کیا۔ اور عرفہ والے دن ہی ان کے ایک خرانٹ اور کٹر قسم کے یہودی نے حضرت عمر رضی اللہ کو کہا کہ اگر یہ آیت ” الیوم اکملت لکم دینکم۔۔۔۔”
Umar e Farooq RA
ہمارے نبیوں پر اترتی تو ہم اس دن کو عید قرار دیتے تو عمر فاروق نے کمال بصیرت سے اسکا جواب دیا کہ یہ دن عرفہ ہی ہے اور ہماری عید یہی ہے۔ اب آپ سب پاکستانی اندازہ لگائیں کہ وہ صہیونی ہمیں کیسے survive کرنے دیں گے۔۔ . ان میں سے بہت سی کالی بھیڑیں جو عالم اسلام کے کئی اہم اداروں کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں۔
ادنی مثال روئیت حلال کی ہے کسطرح مسلم امہ کو تقسیم کئیے رکھے ہیں اور کچھ سال پہلے کا حج جو غلط رویئت پر کروایا گیا تھا جو ایک معمولی سی مثال ہے۔ تاکہ تمام مسلمان اللہ کے مقرر کردہ ایام میں بھی مستفیض نہ ہو سکیں۔ اور یہ بات کہ نوٹ کر لیں لاعلمی کا بہانہ اسکی عدالت میں مزید بدبختی کا شاخسانہ ہوگا ۔ بلخصوص ۔۔۔۔ زرداریوں۔۔۔ سعود۔۔۔ شریف۔۔۔۔ اسکی پکڑ میں سب سے پہلے آئیں گے۔۔۔ اسکے بعد ان کے ووٹرز کی لائین ہوگی۔۔۔۔