استنبول (جیوڈیسک) ایران کے دورے سے واپسی پر گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا کہنا تھا کہ اس مخصوص وقت میں مسلم دنیا کو ایک انتشاری کیفیت کا سامنا ہو سکتا ہے۔ وہ اس کشیدگی کے خاتمے کے لئے مسلم دنیا کے مختلف رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
ترک صدر نے مشرق وسطیٰ کے تازہ تنازعات پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی دنیا میں انتشاری کیفیت کو روکنے کے لئے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ایردوآن نے زور دیا کہ بطور مسلمان مختلف نظریات رکھے جا سکتے ہیں لیکن کوئی ایک نظریہ کسی دوسرے پر مسلط کرنے کوشش کی گئی تو مسلم اُمہ میں پھوٹ پڑ جائے گی۔
ایردوآن کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلمانوں کی تنظیم او آئی سی کے علاوہ دیگر بین الاقوامی اداروں کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ عراق، مصر، لیبیا، شام اور یمن جیسے ممالک میں تشدد کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے ان مسائل کے خاتمے کی کوشش کا عہد ظاہر کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ ایشیائی مسلم طاقتوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
وہ اس مقصد کے لئے سعودی عرب کا ایک اور دورہ بھی کریں گے۔ ترک صدر نے اپنے دورہ ایران کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تہران میں اپنے قیام کے دوران انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی اور سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے ساتھ ملاقاتوں میں یمن سمیت دیگر علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیالات کیا۔
ایردوآن کا کہنا تھا کہ یمن کے مختلف گروپوں کو مل کر ایک ممکنہ حل کے لئے کوشش کرنا چاہیے جبکہ سعودی عرب، ترکی اور ایران کو یمن کے بحران کے سفارتی حل کی کوششوں میں شامل ہونا چاہیے۔