گجرات : رب العالمین نے سید الرسل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت ایسی لازم فرمائی ہے کہ مسلمانوں کا بچہ بچہ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر غازی علم الدین بننے کیلئے تیار ہے۔ غازیانِ اسلام نے ہر دور میں قربانیاں دے کر یہ پیغام دیا کہ مسلمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور انکے پیاروں کی گستاخی قطعاً برداشت نہیں کرسکتے۔ فحاشی وبے حیائی ایمان کیلئے مہلک اور معاشرے کیلئے تباہ کن ہے حکومت فحاشی کو ختم کرے اور وطن عزیز پاکستان میں نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ونظام خلافت راشدہ کا فوری نفاذ کرے۔
عالمی تنظیم اہلسنت ضلع گجرات کے زیر اہتمام عید گاہ جی ٹی روڈ گجرات میں ”غازیان اسلام کانفرنس” کے بہت بڑے اجتماع سے پیشوائے اہلسنت حضرت پیر محمد افضل قادری مرکزی امیر عالمی تنظیم اہلسنت کا ایمان افروز خطاب، کانفرنس میں سینکڑوں علماء ومشائخ اور ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس نے شرکت کی۔
خطبہ صدارت میں حضرت پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ دنیا پر واضح ہے کہ مسلمان توہین رسالت برداشت نہیں کرسکتے اسکے باوجود سازش کے تحت آئے روز گستاخیاں کرکے امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کیا جاتا ہے اور پھر مطالبہ کیا جاتا ہے کہ توہین مذہب کے قوانین ختم کئے جائیں جبکہ اصل ضرورت اس امر کی ہے کہ گستاخیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قانون ناموس رسالت وقانون ناموس آل واصحاب کو مؤثر بنائے اور گستاخان رسول وگستاخان آل واصحاب کو عبرتناک سزائیں دی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ قرآن مجید سورہ احزاب آیت نمبر 57میں اللہ اور اسکے رسول کو ایذا پہنچانے والوں کیلئے سزا موت بیان ہوئی ہے جبکہ حدیث پاک میں ہے کہ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے بشر نامی گستاخ کو واصل جہنم کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تائید فرمائی۔ علاوہ ازیں بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال نے بھی غازی علم الدین شہید کا کھلم کھلا اور بھرپور ساتھ دیا تھا۔ لہذا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ تمام غازیان اسلام کو باعزت رہا کرے۔
اس موقع پر مملکت خدا داد پاکستان میں قیام امن کیلئے پوری قوم اور خصوصا ًسیاسی جماعتوں سے مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باہمی اختلاف کو پس پشت ڈال کر ملکی سلامتی کیلئے افواج پاکستان کا ساتھ دیں۔ انہوں نے چیف آف دی آرمی سٹاف سے مطالبہ کیا کہ وہ نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے ساتھ نعرہ رسالت یارسول اللہ کا بھی اجراء کریں کیونکہ توحید ورسالت لازم وملزوم ہیں۔
پیر محمد افضل قادری نے مزید کہا کہ قرآن مجید سورہ آل عمران میں اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے منسوب پتھر مقام ابراہیم کو روشن نشانی قرار دیا ہے اور یہ پتھر صحن حرم میں محفوظ ہے جبکہ داعش بڑی بے دردی کیساتھ محبوبان خدا کے مزاراتِ مسمار کر رہی ہے اور اہلسنت کا قتل عام کر رہی ہے۔ اس داعش کے پیچھے دشمنان اسلام اور نجدی فکر کارفرما ہے جبکہ پاکستان کی دہشت گرد تنظیموں کے بھی داعش کے ساتھ رابطے ہیں لہذا پاکستان کے ذمہ دار ادارے اور محب وطن جماعتیں داعش اور دیگر دہشت گردوں کی بیخ کنی کیلئے کردار ادا کریں۔
اس موقع پر خطبا نے حکومت پاکستان اور دیگر مسلم حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپکے اہلبیت و صحابہ کی یاد گاروں کی حفاظت کیلئے کردار ادا کریں اور مکہ مکرمہ میں مولد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی قیمت پر مسمار نہ ہونے دیں اور ضائع کردہ آثار ویاد گاروں کی بحالی کروائیں۔
اس موقع پر مولانا خادم حسین رضوی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، پیر سید منور شاہ بخاری، صاحبزادہ غلام بشیر نقشبندی، پیر ضیاء الاسلام شاہ، حکیم جواد الرحمن نظامی، علامہ ضیاء اللہ قادری، علامہ ابوتراب بلوچ، پروفیسر محمد عظیم قادری، علامہ حنیف طاہر، مولانا شاہد چشتی، ملک بشیر احمد، سید جرار حسین شاہ، مولانا فرید القمر، قاری ارشد نقشبندی ودیگر نے خطاب کیا۔