فرانس میں مسلمانوں نے غیر مسلمانوں کے ساتھ بات چیت کو فروغ دینے کے سلسلے میں پہل کی ہے۔
اس سلسلے میں ملک بھر کی مساجد میں دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اسلام کو صحیح معنوں میں سمجھ سکیں۔
سنیچر اور اتوار کو مساجد میں منعقد ہونے والی تقاریب میں فنِ خطاطی کی نمائشوں اور مباحثوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔
مساجد میں آنے والے غیرمسلموں کی تواضع گرم مشروبات اور ماکولات کے ساتھ کی جا رہی ہے۔
فرانس کی معروف مسلم تنظیم ’فرنچ کونسل آف دی مسلم فیتھ‘ نے حالیہ حملوں کے بعد اسلام کو ان حملوں میں ملوث شدت پسندوں سے الگ کرنے کی کوشش کی ہے۔
گذشتہ نومبر میں پیرس میں شدت پسندوں کے حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اس کے بعد سے فرانس میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔
مساجد میں غیر مسلموں کی دعوت کو ’چائے کا ایک برادرانہ کپ‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس پروگرام میں فرانس کی سینکڑوں مساجد حصہ لے رہی ہیں۔
’فرنچ کونسل آف دی مسلم فیتھ‘ کے صدر انوار کبیبیچ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مقصد ایک ایسا موقع پیدا کرنا ہے جہاں لوگ جمع ہو کر عام مسلمانوں سے مل سکیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم چارلی ہیبڈو پر حملے کی برسی کے موقع پر یہ تقریبات منعقد کر کے ’اسلام کی اصل روایات کی تشہیر‘ چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ وہ چاہتے ہیں کہ اسلام کے تشدد اور دہشت گردی سے تعلق کے بارے میں باتیں سننے والوں کو اس مذہب کے بارے میں حقیقت سے آگاہ کیا جائے۔