مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کے خلاف بھارتی پارلیمنٹ میں دوسرے روز بھی ہنگامہ

 Indian Parliament

Indian Parliament

دہلی (جیوڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے سینکڑوں مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کی کوششوں کے خلا ف دوسرے روز بھی سخت احتجاج کیا اور ہنگامہ آرائی کی۔

کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے پارلےمنٹ میں حکمراں جماعت بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کے سیکولر آئین سے کھیل رہی ہے۔ اپوزیشن نے زبردستی مذہب کی تبدیلی کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ کیا جس پر پارلیمانی امور کے وزیر نے اتفاق ظاہر کیا۔

بی جے پی کے رکن یوگی آدیتاناتھ بھی 300 مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کی تقریب میں موجود تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تقریب ایک ثقافتی پروگرام تھا۔ اپوزیشن ارکان نے کہا کہ وزیر اعظم مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر اسمبلی میں بیان دیں۔

مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی ذیلی تنظیمیں مذہبی فسادات کو ہوا دینے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ اس پر سپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ اپوزیشن ارکان اس معاملے پر بحث کےلئے نوٹس دیں۔