دہشت گرد کون …؟

Terrorists

Terrorists

دین اسلام امن اور سلامتی والا دین ہے جو اپنے پیروکاروں کو سلامتی کا حکم دیتا ہے۔ پورا عالم کفر پروپیگنڈہ کر رہا ہے کہ مسلم شدت پسند ہیں’ دہشت گرد ہیں حالانکہ دین اسلام کے ماننے والے امن پسند اور امن کے خواہاں ہیں۔ 9/11 کے بعد ہر مسلم کو عجیب نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ دہشت گردی کے ہر واقعہ میں کوئی نہ کوئی کڑی مسلمانوں سے ضرور ملائی جاتی ہے۔ آج جو دین اسلام پر عمل کرے وہ دہشت گرد، جو پنجگانہ نماز ادا کرے وہ دہشت گرد، جو اپنے سر پرٹوپی رکھے وہ دہشت گرد، جو مخلوط محفلوں میں جانے سے گریز کرے وہ دہشت گرد، جو کسی مظلوم کی حمایت میں نعرہ حق بلند کرے وہ دہشت گرد، جو حکمرانوں کی مغرب سے لائی ہوئی پالیسیاں مسترد کرے وہ دہشت گرد، جو ہندوؤں کا تہوار بسنت منانے پر احتجاج کرے وہ دہشت گرد۔ جبکہ حقیقت یہ نہیں ہے۔

دین اسلام تو کفار دشمنوں کے بھی جان ومال کی حفاظت کا درس دیتا ہے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دشمنوں کو معاف کر دینے کی اعلیٰ مثال قائم کی جب مکہ فتح ہوا اور اس وقت کے سب دہشت گرد سر جھکائے اپنی گردنوں پر تلوار چلنے کے منتظر تھے اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چاہتے تو اس وقت ان لوگوں سے جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کوڑا کرکٹ پھینکا تھا، جن لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو طائف کے میدان میں پتھر مار مار کر لہو لہان کر دیا تھا جنہوں نے آپ کے چچا سید الشہداء امیر حمزہ رضہ اللہ تعالیٰ عنہ کی لاش کا مثلہ کیا تھا۔ جنہوں نے بلال حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو گرم ریت پر لٹا کر سینے پر بھاری پتھر رکھے تھے، جنہوں نے حضر ت سمیہکے دو ٹکڑے کیے تھے جنہوں نے حضرت خباب کو تپتے انگاروں پر لٹایا تھا۔ جنہوں نے سجدے کی حالت میں آپ ۖ پر اونٹ کی اوجھڑی رکھی تھی ان سب دہشت گردوں سے انتقام لے سکتے تھے۔ اس وقت بڑے بڑے رؤسا، سردار سکتے کے عالم میں تھے معلوم نہیں آج ہمارے ساتھ ساتھ کیا سلوک ہوگا…؟ ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کے ساتھیوں پر جو مظالم کیے آج ہمارے ساتھ بھی وہی برتاؤ ہو گا مگر نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عام معافی کا اعلان کرکے اس بات کا ثبوت دیا کہ دین اسلام کے ماننے والے دہشت گرد نہیں۔ اگر وہ دہشت گرد ہوتے تو اسوقت تمام کفر یہ طاقتوں کی انتہا ہو جاتی۔

Quran

Quran

آج ہمارے دعوے بڑے بلند و بالا ہیں ہماری سوچیں وسیع ہیں ہماری نگاہیں دور تک پہنچتی ہیں کہ ہم دنیامیں امن کے خواہاں ہیں دہشت گردی کو ختم کرنا چاہتے ہیں انتہا پسندی کو جڑ سے اکھیڑنا چاہتے ہیں مگر بنیاد پر ست دہشت گردی کی تربیت دیتے ہیں کیا قرآن و حدیث کی تعلیم بھی دہشت گردی ہے؟ کیا قرآن پر عمل کرتے ہوئے مظلوم کی مدد کرنا بھی دہشت گردی ہے؟ کیا غریبوں، بیواؤں، یتیموں کو دو وقت کی روٹی فراہم کرنا بھی دہشت گردی ہے؟ کیا قدرتی آفات سے متاثرہ بے یارو مددگار انسانیت کی مدد کرنا بھی دہشت گردی ہے؟ ایمرجنسی حادثات کیلئے فری ایمبولینس سروس قائم کرنا بھی دہشت گردی ہےِ؟ کیا معزوروں کو بیساکھیا ں اور وہیل چیئرز مہیا کرنا بھی دہشت گردی ہے؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو امن کیا ہے…؟ لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والا جو خود دہشت گردی کا ارتکاب کر رہا ہے۔ بھلا وہ کیسے امن کا خواہاں ہو سکتا ہے۔ عالمی دنیا کو امن کی ترغیب دینے والوں کو کشمیر کے اندر لٹتی عصمتیں کیوں نظر نہیں آتیں۔ افغانستان کے اندر تڑپتے لاشے اور فلسطین کے اندر مسلمانوں کا قتل عام نظر نہیں آتا۔

دہشت گرد کون ہے انتخاب کیجئے… ؟ امریکہ و انڈیا نے مشترکہ طور پر پاکستان کی سب سے بڑی رفاہی تنظیم جماعة الدعوة پر مالی پابندیاں لگانے کا اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ تنظیم ممبئی حملوں میں ملوث ہے، انڈیا ایکطرف جماعة الدعوة کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش نہیں کر سکا صرف اور صرف واویلا کر رہا ہے تو دوسری طرف سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس سمیت دہشت گردی کے کئی بڑے واقعات میں انڈیا خود ملوث نکلا بلکہ انڈیا کی وزارت داخلہ نے بھی گزشتہ دنوں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ انڈیا نے ممبئی حملے خود کروائے ہیں۔ انڈیا کشمیر کے اندر باوردی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہا ہے لاکھوں کشمیریوں کو انکا حق آزادی نہیں دیا جا رہا۔ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے انڈیا کی بلوچستان میں دہشت گردی کے ثبوت بھی منموہن کو دیئے ہیں۔

انڈیا نے پاکستان کا پانی بھی روک رکھا ہے اور دریائوں پر ڈیم بنا رہا ہے تو دوسری طرف امریکہ عراق میں لاکھوں مسلمانوں کا خون بہا چکا، افغانستان میں امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان کی خود مختاری و سلامتی کو روندا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود تمامتر الزامات جماعة الدعوة اور حافظ سعید پر لگائے جاتے ہیں۔ جماعة الدعوہ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید اس بات کا برملا اعلان کرتے رہے کہ انکا یا انکی جماعت کا ممبئی حملوں سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں مگر عالم کفر تو اسلام کو اور اسلام کا نام لینے والوں کو مٹانے پر تلا ہوا ہے۔ اقوام متحدہ نے جماعة الدعوة کو 2005 کے زلزلہ میں ریلیف کے کاموں پر خراج تحسین پیش کیا پھر بعد میں اسی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی پابندی لگائی تھی۔

Jamat Dawa

Jamat Dawa

دہشت گرد کون ہے؟ ذرا سوچیے اور خود ہی فیصلہ کیجئے امریکہ، انڈیا اور اس کے حواری مسلمانوں کا قتل عام کرتے ہیں فلاح انسانیت فائونڈیشن جماعة الدعوة پاکستان مسلمانوں کی مدد کرتے ہیں وہ بچوں کو یتیم کرتے ہیں یہ ان یتیم بچوں کا سہارا بنتے ہیں۔ وہ بمباری کر کے لاشوں کے ڈھیر لگاتے ہیں یہ کفن و دفن کا بندوبست کرتے ہیں وہ اپنی ہوس پوری کرنے کیلئے امت مسلمہ کی بیٹیوں کی عصمت کو داغدار کرتے ہیں جبکہ یہ اپنی بہنوں کو چادریں مہیا کرتے ہیں۔ وہ امت کے نوجوانوں کو معذوری تحفہ میں دیتے ہیں مگر یہ وہیل چیئرز فراہم کرتے ہیں وہ مساجد ومدارس کو گرارہے ہیں اور یہ اللہ کے گھروں کی تعمیر کررہے ہیں۔ وہ بے حیائی فحاشی و عریانی کے خواہاں ہیں یہ اسلامی نظام کے طلب گار ہیں۔

یہ فحاشی عریانی کو رد کرتے ہیں۔ وہ نوجوان نسل کو سینما تک لے جانے کے خواہاں ہیں یہ مسجد کی طرف رہنمائی کرتے ہیں، جماعةالدعوة کے زیرانتظام چاروں صوبوںو آزادکشمیر میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے 260 سے زائد سکولز، بیسیوں دینی مدارس و جامعات، جامعہ الدعوة الاسلامیہ یونیورسٹی، 4 سائنس کالجز، مختلف شہروں و علاقوں میں150 سے زائد فری ڈسپنسریزاور 4 ہسپتال لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی میں مصروف عمل ہیں 56شہروں میں ایمبولینس سروس کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں دوردراز کے پسماندہ علاقوں میں فری میڈیکل کیمپنگ، کشمیری مہاجرین کی کفالت، جیل خانہ جات، بیوگان، یتامیٰ، مستحق طلباء کے وظائف، ہیپاٹائٹس فری پروگرام، بلڈبنک و لیبارٹریز کے قیام، سندھ، بلوچستان، آزاد کشمیر و شمالی علاقہ جات میں کنوئوں، ہینڈپمپ اور الیکٹرک واٹر پمپس کی تنصیب پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں ملک و بیرون ملک جب اور جہاں کہیں بھی زلزلہ، طوفان یا کوئی اور قدرتی آفت کا موقع آیا چاہے وہ سندھ و بلوچستان میں بارشوں سے آنے والے طوفان، آزاد کشمیر و سرحد میں آنے والا تباہ کن زلزلہ، انڈونیشیا، سری لنکا اور مالدیپ میں آنے والا سونامی طوفان ہویا ایران کے شہر بام میں آنے والا خوفناک زلزلہ جماعةالدعوة نے مشکل کی ہر گھڑی میں متاثرہ مقامات پر پہنچ کر دکھی انسانیت کی خدمت کی کوشش کی ہے۔

Jamat Dawa Pakistan

Jamat Dawa Pakistan

ہم سمجھتے ہیں کہ یہی جماعة الدعوة پاکستان کی دہشت گردانہ کاروائیاں ہیں جن کی بنا پر ان رفاہی اداروں پر پابند یاں لگائی جا رہی ہیں اور دہشت گرد کہا جا رہا ہے حالانکہ انصاف کے آئینے سے دیکھا جائے تو جماعة الدعوة کو دہشت گرد کہنے والے خود سب سے بڑے دہشت گرد ہیں۔

اگر واقعی امن کے نعرے لگانے والے اپنے دعوؤں کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں تو انہیں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کو اپنا ہوگا کہ اپنے تو اپنے رہے بیگانوں کو بھی معاف کرنا ہو گا یا بے گناہوں کا خون بہایا جائے ماؤں سے ان کے لخت جگر چھین کر ٹکڑے ٹکڑے کیے جائیں معصوم بچوں کو یتیم کیا جائے۔

تحریر: ممتاز اعوان
برائے رابطہ :03215473472
Email: mumtazawantlg@gmail.com