ہاں میں اپنے پچھلے کالم میں ذکر کر رہا تھا کہ پی ٹی سی ایل سے لوگ کنکشن لیے کر آگے پانچ سو روپے میں اپنے کسٹمر کو دیئے رہے ہے جبکہ ایک عام شہری پی ٹی سی ایل کو ہر ماہ تقریبا سولہ سو روپے ہر ماہ بل ادا کر رہا ہے۔ ہاں میں نے اپنے پچھلے کالم میں یہ بھی ذکر کیا تھا کہ پی ٹی سی ایل جھنگ کے انچارج سے ملاقات ہوئی تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے ان لوگوں کے کنکشن بند بھی کیے تھے مگر ہم کو بعد میں کھولنے پڑے. بعد میں کسی اور کے نام کنکشن لگوا کر دوبارہ عوام میں سروس سیل کر رہے ہیں اگر یہ غیر قانونی ہے تو ان لوگوں کے خلاف گورنمنٹ آف پاکستان سخت ایکشن لیے جو یہ لوگ پی ٹی سی ایل کو کافی حد تک نقصان پہنچا رہے ہیں مگر ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں کچھ دن قبل پی ٹی سی ایل کے ایک ایسے ہی کسٹمر کا نمبر خراب ہو گیا تو پی ٹی سی ایل کے لائن مین سے لیے کر آفسران تک اس وقت تک سکون سے نہیں بیٹھے جب تک نمبر اس کا نیٹ چالو نہ ہوا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اگر کسی عام شہری کا فون یا نیٹ خراب ہو جائے تو اس کافی حد تک دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جبکہ ایسے لوگ جو سرکار نہ جانے ہر ماہ کتنے لاکھوں کا چونا لگا رہے ہیں پی ٹی سی ایل والے ان کو فل پروٹوکول دیئے رہے ہیں ہاں ہمارے علاقہ سرگودھا روڈ نذد نیاز پڑولیم کے قریب ٹیلی فون کی الماری لگی ہوئی ہے جو کہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے جس کی وجہ سے اکسر ٹیلی فون نیٹ بند رہتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ پریشان رہتے ہیں پی ٹی سی ایل کے انچارج سے اس الماری کی بات فون پر کی مگر انہوں نے ٹل مٹول کر دی۔ پہلے تو کہا کہ اس علاقے کو فیبر آپٹیکل دیئے رہے ہیں مگر ابھی تک کچھ حل نہیں نکلا۔ اس کے بعد میں ان کے آفس جاکر دوسرے لوگوں کو ملا کہ بھائی آپ نے جو سرگودھا روڈ پر پی ٹی سی ایل کی الماری فونز والی لگا رکھی ہے وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر رہ گئی ہے مہربانی کر کے اس جگہ دوسری الماری لگا دے۔ افسوس کہ یہ لوگ کام بھی نہیں کرتے اور جواب بھی نہیں دیتے بس جس وقت بات کرو ان کا جواب ہوتا ہے کہ کر لیتے ہے مگر افسوس کے علاوہ کچھ نہیں۔
Allha
اس کی وجہ سے نیٹ چالنے والوں کو زیادہ مشکل کا سامنا ہے ۔ہاں تو میں کہا رہا تھا کہ یہ جو ایک کنکشن لگوا کر آگے تقریبا 30,40 یا اس سے بھی زیادہ کو سروس فی گھر پانچ سو روپے میں دیئے رہے ہیں اگر یہ غیر قانونی ہے تو ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کیوں نہیں کیا جا رہا۔ اور ان لوگوں کا کام درست ہے تو عوام کو تو اس میں فائدہ ہے وہ انہی سے کنکشن لیے کر نیٹ استعمال کرنا شروع کر دیئے۔ پی ٹی سی ایل کے کچھ لوگ تو ایسے بھی جو اپنے ایسے کسٹمر کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ہاں اگر یہ ناجائز کام ہے تو یہ کرپشن نہیں ہے کیا۔ اگر ایسے لوگوں نے جو ان سے کنکشن لیے کر کام کر رہے ہیں اگر وہ پی ٹی سی ایل سے کنکشن لگوا لے تو پی ٹی سی ایل کو کتنا فائدہ ہو گا یہ آپ بھی سوچ سکتے ہیں کہ اس سے کتنا فائدہ ہو گا۔ آج اگر پی ٹی سی ایل کے آفس جا کر بولو کہ ہم نے پی ٹی سی ایل کا ٹیلی فون سیٹ لینا ہے تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ ہمارے تو سٹور میں کچھ نہیں آپ بازار سے جا کر سیٹ لے لو۔ اگر یہ سیٹ دے تو ان لوگوں نے رقم لینی ہے۔
جس سے ان کو فائدہ ہے مگر۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالی کے حکم سے ہم پہلے مسلمان پھر اس کے بعد پاکستانی شہری ہے اور یہ ہمارا پیارا ملک پاکستان جس کی خاطر ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دی۔ کی ترقی کے بارے سوچنا چاہیے۔ آج جس طرف دیکھوں اس طرف لوٹ کھسوٹ کے چکر میں یہ بھی بھول گئے کہ ہم مسلمان ہے اور اس نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کیا امت ہے جو آخری نبی تھے جنہوں نے کہا کہ تم پر کوئی مشکل بھی آجائے چھوٹ نہیں بولنا۔ چوری نہیں کرنی اپنے کسی مسلمان بھائی کا حق نہیں کھانا مگر افسوس کہ اب تو سب کچھ الٹا چلا رہا ہے ہر کسی کو اپنی پڑی ہے بس یہی سوچتے ہیں کہ ہمارا پیٹ بھر تارہے چاہیئے وہ ملک کی دولت سے یا اپنے کسی مسلمان بھائی کئی۔ آج آپ کو ہر دوسری گلی میں مسجد نظر آئے گی مگر اس میں نماز پڑھنے والے چند لوگ آپ کو نظر آئے گے آج ہم نا م کے مسلمان رہے گئے ہیں۔ نماز ہم نہیں پڑھتے۔ روزہ ہم نہیں رکھتے۔
زکوتہ ہم ادا نہیں کرتے۔ اگر کوئی فقیر ہم سے اللہ کے نام پردس روپے بھیک مانگ لے تو ہم اس کو نہیں دے گے اوپر سے اس کو برا بھلا کہنا شروع کر دیتے ہے افسوس آج اگر مسلمان نماز روزہ کے پابندہ ہو جائے اور اللہ سے توبہ کر کے اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے پر چلے تو میرے خیال میں کسی کو پریشانی نہ ہوگی۔ اب یہ جو لوگ نیٹ سیل کر رہے ہیں پانچ سو روپے میں یہ اتنا سوچ لیے کہ یہ پی ٹی سی ایل کو کتنا نقصان دیئے رہے ہیں کیا یہ کام درست ہے مگر افسوس تو ان لوگوں پر بھی ہے جو تنخواہ تو پی ٹی سی ایل سے لیے رہے ہے مگر ایسے لوگوں کا ساتھ دیئے رہے ہیں کیا یہ کام درست ہیں اگر نہیں تو ایسے لوگوں کافی الفور محاسبہ کیا جائے اور جو لوگ تنخواہ توپی ٹی سی ایل سے لیے رہے ہے اور ان کے ان کا ساتھ دیئے رہے ہیں۔
جو اصل میں برائی کی جڑ بن چکے ہے ان کو نوکریوں سے فارغ کرکے ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ ان کی آنے والی نسلوں کو پتہ چلے کہ ان لوگوں نے غلط کام کئے تھے تو ان کو سزا بھی سخت ملی ہے تو ان کو ایسے کاموں کی طرف سوچ بھی نہ جائے۔ جن لوگوں نے یہ کنکشن لیے کر آگے پانچ پانچ سو روپے میں سیل کر رہے ہیں ان لوگوں نے تو یہ کاروبار بنا لیا ہوا ہے وائی فائی میں اپنا نمبر یا نام ڈال دیتے ہیں جنہوں نے لینا ہو وہ ان کے ساتھ فون پر رابطہ کرکے ان کو نیٹ لگا کر دے دیتے ہیں کیا یہ لوگ ملک و قوم کے لیے ناسور نہیں ہے کیا ۔جو یہ نقصان پہنچا رہے ہیں پی ٹی سی ایل کو۔ یہ فیصلہ آپ نے کرنا ہے مگر اپنے خدا اور اس کے رسول کو حاضر ناظر جان کے ابھی جاری ہے۔