لندن (اصل میڈیا ڈیسک) برطانیہ کی لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے سکھ رکن پارلیمنٹ تن من جیت سنگھ نے مسلمان خواتین سے متعلق معتصبانہ ریمارکس پر وزیراعظم بورس جانسن کو کھری کھری سنا دیں۔
بورس جانسن نے گزشتہ برس برقع پہننے والی مسلمان خواتین کو لیٹر بکس سے تشبیہہ دی تھی۔
برطانوی پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف جیریمی کاربن نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی اور ساتھ ہی لکھا کہ ہر کسی کو یہ ناقابل یقین ویڈیو ضرور دیکھنی چاہیے۔
تن من جیت سنگھ نے برطانوی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم بورس جانسن کی موجودگی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی پگڑی پہنے، ٹوپی، حجاب یا برقع پہنے، کسی کو اُن کا مذاق اڑانے کا حق نہیں پہنچتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم بچپن سے ہی ’ٹاول ہیڈ‘، ’طالبان‘ اور ’ترقی پزیر ملکوں سے آئے ہوئے لوگ‘ جیسے تکلیف دہ جملے سنتے آئے ہیں، مسلم خواتین کو بینک لوٹنے والوں اور لیٹر باکسز سے تشبیہ دی گئی۔
تن من جیت سنگھ نے برطانوی وزیراعظم سے سوال کیا کہ شرمندگی کے باعث چھپنے اور تحقیقات کو نظر انداز کرنے کے بجائے آپ کب اپنے توہین آمیز اور نسل پرستانہ جملوں پر معافی مانگیں گے۔
برطانیہ کے سکھ رکن پارلیمنٹ نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نسل پرستانہ بیان بازی کے باعث نفرت بڑھی اور بورس جانسن کی جماعت کے اندر ایسی بیان بازی میں اضافہ ہوا۔
تن من جیت سنگھ نے یہ بھی کہا کہ کب وزیراعظم کنزرویٹو پارٹی کے اندر اسلامو فوبیا کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دیں گے، جس کا انہوں نے اور ان کے چانسلر نے سرکاری ٹیلی ویژن پر وعدہ بھی کیا تھا۔