مسلمان اگر متحد ہوجائیں تو دنیا کی کوئی طاقت اسلام اور مسلم ممالک کو نقصان نہیں پہنچا سکتی

لاہور : امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے کہا ہے کہ بقائے اسلام اور پاکستان عالم اسلام کی وحدت سے ممکن ہے۔ جب تک مسلمان آپس میں تفرقے میں رہیں گے دشمن ایک ایک کر کے حملہ کرتا رہے گا۔ ان خیالات کااظہار اُنہوں نے لاہور میں مرکزی کنونشن کے حوالے سے انتظامی کمیٹیوں کے سربراہان سے ملاقات کے دوران کیا۔ اطہر عمران کا مزید کہنا تھا کہ مسلمان اگر متحدہوجائیں تو دنیا کی کوئی طاقت اسلام اور مسلم ممالک کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

دشمن نے ہمیں آپس میں الجھا کر تقسیم کردیا ہے۔ شام کے خلاف امریکی اتحادی عرب ممالک اگر ہوش کے ناخن لیں اور استعمار کے خلاف ڈٹ جائیں تو صرف شام میں دشمن کو پسپائی نہیں بلکہ مصر میں بھی مُرسی حکومت برقرار ہو سکتی ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اطہر عمران کا کہناتھا کہ ایران نے شام اور مصر محمد مرسی کی حمایت کا اعلان کر کے عالم اسلام کے دل جیت لیے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک غیر مسلم ملک روس امریکی جارحیت کے خلاف شام کا ساتھ دے رہا ہے جبکہ بعض عرب ممالک اپنے آقا استعمار(امریکہ، اسرائیل) کے آگے جھک کر شام میں دہشتگرد باغیوں کو اسلحہ فراہم کررہے ہیں۔ اسلام کے نام پر جمع ہونے کی بجائے سعودی عرب اور دیگر ممالک اسلام کے خلاف ناپاک سازشیں کررہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ امریکہ ایک ناسور (سور)ہے جو عالم اسلام کے لیے خطرہ ہے، فلسطین میں بیت المقدس پر قبضہ ہویا، لبنان میں مسلمانوں پر مسلط جنگ، بحرین، یمن میں مسلمانوں کو قتل کرا رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ان ممالک میں مسلمانوں کے قتل عام میں مسلم حکمران اور کرائے کے قاتل ملوث ہیں۔

مرکزی کنونشن کی انتظامی کمیٹیوں کے سربراہان نے مرکزی صدر کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی کنونشن میں ہزاروں افراد کی رہائش، طعام، سٹڈی سرکلز، خطابات اور سیکیورٹی کے معاملات طے پا گئے ہیں۔ مزید کہا کہ پاکستان کے تمام اہم علمائے کرام، سینیئرز اور امامینز کو دعوت نامے ارسال کیے جانے کے ساتھ ساتھ ٹیلی فونک روابط جاری ہیں۔ اُمید ہے کہ کنونشن میں ہزاروں امامنیز طلبا، مہمانان، دانشوراور علمائے کرام شریک ہوں گے۔