نئی دہلی (جیوڈیسک) بی جے پی کی ذیلی ہندو انتہا پسند تنظیم سنگھ پریوار نے مسلمانوں کو بدروح قرار دیتے ہوئے حتمی جنگ کی دھمکی دیدی ہے۔
یہ دھمکی ویشواہندو پریشد ورکر ارون مہرکی ہلاکت کے حوالے سے منعقدہ تعزیتی اجلاس کے دوران دی گئی جس میں بھارتی وزیر مملکت اور بی جے پی کے آگرہ سے رکن پارلیمنٹ رام شنکر کیتھیریہ، جنرل سیکریٹری ویشوا ہندو پریشد سریندرا جین،بجرنگ دل رہنماؤں اور بی جے پی کے فتح پور سیکری سے ممبر پارلیمنٹ بابو لال اوردیگر مقامی رہنماؤں نے شرکت کی۔
ارون مہر کو مبینہ طور پر بعض مسلمانوں نوجوانوں نے قتل کر دیا تھا۔ ان رہنماؤں نے ہندوؤں پر زور دیا کہ وہ مسلمان راکھشسوں کو تباہ برباد کردیں۔ انھوں نے کہا کہ ارون کی ہلاکت کے 13 دن پورے ہونے سے پہلے اس کے قتل کا بدلہ لینے کیلیے تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ وی ایچ پی کے ضلعی سیکریٹری اشوک لاوانا نے کہا کہ ارون کی شہادت کا بدلہ لینے کیلیے انسانی کھوپڑیاں پیش کی جا سکتی ہیں۔
بی جے پی کے مقامی رہنما جگن پرساد نے ہندوؤں کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں الیکشن 2017 میں ہونگے جس کیلیے آپ کو ہتھیار اٹھانے،گولیاں چلانے اور چاقو چلانے کیلیے تیار رہنا ہوگا، آپ کو اپنی قوت دکھانی ہو گی۔ اس موقع پر 5 ہزار افراد کے مجمع نے جس ہندو کا خون نہ کھولے وہ خون نہیں پانی ہے،کے نعرے بھی لگائے۔