مصطفی آباد/للیانی: تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہ، ہمیں یہ سوچنے کے بجائے کہ ہم کہاں ہیں ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ ہمیں کہاں ہونا چاہیے۔ ہم اپنے مقاصد میں بے شک آج بھی ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔ مفاہمتی عمل کے ذریعے اکٹھے کام کر کے ماضی کی غلطیوں اور ناانصافیوں کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار میاں زریاب عارف خصوصی سفیر برائے تعلیم نوجوانان اقوامِ متحدہ نے پریس کلب للیانی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں کہا کہ ایک سروے رپور ٹ کے مطابق اس وقت تقریبًا 2,65,000 طلبہ و طالبات پرائمری کی سطح پر قصور میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں مگر ہائی اسکول کے سطح پر یہ تعداد کم ہو کر صرف 25,000 تک محدود ہو جاتی ہے۔ اس سروے کے تحت تیار کی گئی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد سوال یہ اٹھتا ہے کے کیا ہر سال 2,50,000 بچوں سے تعلیم کا حق چھین لیا جاتا ہے۔
کیا کوئی نہیں جو اِن معصوم بچوں کو تعلیم کی طرف لا سکے؟بدقسمتی سے پاکستان کا شمار عالمی سطح پر 02نمبر پر ہوتاہے جہاں بچوں کی ایک بڑی تعداد تعلیم سے محروم ہے۔ ایک محب وطن ہونے کے ناطے ہمیں قصور کے ان تمام ہونہار بچوں کو تعلیم کی طرف واپس لانا ہے ۔ وہ وجوہات جاننا ہوں گی جس کی وجہ سے بچے اپنی تعلیم جاری نہیں رکھتے اور وہ رکاوٹیں دور کرنا ہو ں گی فرسودہ نظام کو ختم کرنا ہو گا ہم تب تک نوجوانوں کو اس بات پر قائل نہیں کر سکتے کہ وہ ہمارے ملک کا مستقبل ہیں جب تک ہم اُن کو کامیاب مستقبل کے لئے تمام سہولیات مہیا نہ کر دیں۔ قصور کی عوام کے لئے عملی معنوں میں کچھ کرنا ہے۔