مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء حاجی سیف اللہ قصوری نے گجرانوالہ اور ڈسکہ میں پنجاب پولیس کی طرف سے وکلا پر تشدد اور صدر ڈسکہ بار سمیت2 وکلا کی پنجاب پولیس کے ہاتھوں ہلاکتوںپر افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے شدید الفاظ میں مذ مت کی اور کہا کہ پولیس کا کام عوام کی حفاظت کرنا ہو تا ہے اگر محافظ خود ہی قاتل بن جائیں تو عوام کو قانون ہاتھ میں لینے میں وقت نہیں لگتا اور کلا برادری سمیت ہر پاکستانی کو بھی چاہئے اپنا احتجاج پر امن رکھیں اور عوامی املاک کو نقصان قومی نقصان ہے ، حکومتِ وقت کو چاہئے کہ فوری طور پرسندھ اور پنجاب پولیس کو ڈی پولیٹی سائز کرئے اور عوام کی جانِ و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے مگر افسوس پنجاب اورسندھ حکومتوں نے پولیس کو اپنی ذاتی ملیشاء بنا رکھا ہے جس کا جو جی چاہتا ہے اُسی طرح پولیس کا استعمال کرتا ہے خاص کر پنجاب میں پولیس کا ذاتی استعمال کیا جاتا ہے جو افسوس ناک بات ہے ہم اس کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں ،پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء حاجی سیف اللہ قصوری نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاون پولیس گردی کے بعد جس طرح پنجاب حکومت نے جی آئی ٹی کو ماننے سے انکار کیا اور اپنی مرضی سے نئی اور جھوٹی جی آئی ٹی بنوائی اس طرح اگر خود کو بچانے کیلئے جب تک جھوٹی جی آئی ٹی بنتی رہے گی پولیس کی ریاستی دہشت گردی ختم نہیں ہو گی اورنہ ہو سکتی ہے۔
مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) ایس ایچ او کے تبادلہ میں کسی رکن اسمبلی یا منشیات فروش کا کوئی ہاتھ نہیں، ایس ایچ او قبضہ گروپ کی پشت پناہی، رشوت وصول کرنے اور میری درخواستوں کی وجہ سے تبدیل ہوا۔ ان خیالات کا اظہار رانا محمد شہزاد نے پریس کلب مصطفی آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے مزدہ ڈالوں کی ورکشاپ بنا رکھی ہے، پراپرٹی کا کاروبار کرتا ہوں۔ چند روز قبل تھانہ مصطفی آباد کا سابقہ ایس ایچ اوو دیگر ملازمین نے میری حویلی میں مسلح ہو کر داخل ہو گئے اور اور تلاشی لینے لگے۔ دوران تلاشی کراکری کا سامان، الماریاں،ودیگر قیمتی سامان کی توڑ پھوڑکی اور گھر سے موٹر سائیکل نقدی، موبائل فون ، ٹی وی اٹھالئے، اور موٹر سائیکل کا انجن و جیسی نمبر رگڑ دیاتھا جس کی درخواستیں میں نے محتسب اعلی لاہور، ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج جسٹس آف پیس قصور،آئی جی، ڈی آئی جی کو دی تھی اور 8کلب لاہور میں جا کربھی اپنی اوپر ہونے والے ظلم کی داستان سنائی میرے ہمراہ چند مزید افراد بھی موجود تھے جنہوں نے ایس ایچ او پر کرپشن اور قبضہ مافیا کی سر پرستی کا الزام لگایا تھا جس پر 8کلب کے سیکرٹری نے ڈی پی او آفس قصور آ کر حالات کی تصدیق کی اور الزامات ثابت ہو نے پر اسے تبدیل کیا اور میری حویلی سے لیجائے جانے والے سامان کی واپسی کا حکم بھی دیا تھا جو کہ تا حال نہیں مل سکا،پولیس ہمارے اوپر سیاسی دبائو پر ظلم و ستم کر رہی ہے ہم اعلی حکام سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) مقدمات کا اندراج و تفتیش میرٹ پر کی جائے گی،میری تعینات کے دوران کسی سے زیادتی نہیں ہو گئی، ہر شخص کو بلا تفریق انصاف ملے گا، ان خیالات کا اظہار تھانہ مصطفی آباد میں تعینات ہونے والے ایس ایچ او چوہدری ذوالفقار حمید راں نے پریس کلب مصطفی آباد للیانی(رجسٹرڈ) میں صحافیوں کے ساتھ تعارفی میٹنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں کہاں بھی ڈیوٹی کی ہے میرٹ کو اولین ترجیح دی ہے، مصطفی آباد تعیناتی کے دوران جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کاروائی اور شریف شہریوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا میرا معمول ہو گا، صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی(رجسٹرڈ) محمد عمران سلفی سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مثبت اور تنقید برائے اصلاح کی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے، اس موقع پر انسپکٹر محمد عارف، شاہد عمر، سید اسرار احمدزیدی شاہ،منیر احمد بھٹی، بابا طارق مقبول،عبدالمنان سلفی،غلام قادر، چوہدری ہاشم علی خاں، سردار ہارون اقبال ،چوہدری الفت، ڈاکٹرعبدالوحید،ڈاکٹر اصغر علی شہزاد، عمر حیات خاں، زبیر احمد بھٹی، ڈاکٹر اسلم انصاری، مدثر وفا،حافظ طاہر اقبال،اقبال قیصر،چوہدری منظور احمد، عرفان کمبوہ، سعید احمد بھٹی، حافظ جاوید الرحمان، سونو جی،عبدالقیوم، عمر فاروق بھٹہ، افتخار احمد، چوہدری علی، سلیم انصاری ودیگر پولیس ملازمین نے بھی شرکت کی۔