مصطفی آباد/للیانی (محمد عمران سلفی سے) مصطفی آباد کے ارد گرد سروس روڈ پر لگے گندگی کے ڈھیر شہریوں میں بیماریاں پھیلانے لگے، ڈمپنگ پوائنٹ نہ ہونے کی وجہ سے ٹائون کمیٹی کا عملہ شہر بھر کی گندگی کو سروس روڈ اور نہر کنارے پھینک دیتا ہے، جس سے صبح کے وقت سیر کو جانے والے شہری شدید پریشان، گندگی سے اٹھنے والا تعفن اہل علاقہ کیلئے نا قابل بر داشت ہو گیا، اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔
گندگی تلف کرنے یا پھینکنے کا کوئی مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے ایسا کرنا مجبوری ہے، سی او مصطفی آباد، تفصیلات کے مطابق مصطفی آباد یونین کونسل نمبر12و یونین کونسل نمبر13 اس وقت ایک لاکھ 25 ہزار کی آبادی پر مشتمل ہے، شہر مصطفی آباد سے سی او یونٹ مصطفی آباد کا عملہ روزنہ 10سے 12ٹرالیاں گندگی اٹھاتا ہے جسے مصطفی آباد کے ارد گرد سروس روڈ یا نہر کنارے پھینک دیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو چاروں طرف سے گندگی سے اٹھنے والے تعفن کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
جبکہ اپنی صحت کو بر قرار رکھنے کیلئے صبح کے وقت سیر کو جانے والے مرد و خواتین کو بھی اسی شدید بدبو کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مصطفی آباد میں کروڑوں روپے کی لاگت سے واٹر سپلائی، پی سی سی نالیاں سولنگ نالے، گرلز ڈگری کالج و ہائی سکول کی تعمیر جیسے درجنوں منصوبے پایا تکمیل تک پہنچ چکے ہیں، تکمیل پانے والے کروڑوں روپے کے منصوبوں کو یہ گندگی کے ڈھیرگرہن کی طرح لگے ہوئے ہیں، شہر میں داخل ہونے والے و نکلنے والوں کا استقبال و الوداع گندگی کے ڈھیر ہی کرتے ہیں۔
جن میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، شہریوں کی بڑی تعداد نے وزیر اعلی پنجاب، ،محکمہ ماحولیات،مقامی ایم پی اے، ڈی سی او قصور ودیگر اعلی حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے گندگی کو تلف کرنے کیلئے ڈمپنگ پوائنٹ بنوانے یا گندگی پھینکنے کیلئے مناسب انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اس سلسلہ میںجب سی او مصطفی آباد فاروق سے رابطہ کیا گیا تو انہیں نے کہا کہ گندگی پھینکنے کیلئے ہمارے پاس کوئی ڈمپنگ پوائنٹ نہ ہے جبکہ گندگی اٹھانے کیلئے 1لاکھ25ہزار کی آباد ی کیلئے صرف 28افراد ہی ہیں جبکہ ضرورت کم از کم 50افراد کی ہے، جب تک گندگی کیلئے ڈمپنگ پوائنٹ نہیں بنایا جاتا گندگی کو سروس روڈ و نہر کناے پھینکنا ہماری مجبوری ہے۔