لیہ (نامہ نگار) جمعیت علماء پاکستان (نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے غازی ملت ،محافظ ناموس رسالت ملک ممتاز حسین قادری کی سپریم کورٹ اپیل کیس میں حکومت کی جانب سے دھشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناموس مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جان نچھاور کرنے والے دھشت گرد نہیں دین مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محافظ اور غازی ہیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھشت گردی کی دفعات ختم کر کے ثابت کردیاکہ ممتاز حسین قادری کا اقدام قرآن وسنت کے عین مطابق تھا۔
لہذا حکومت ممتاز قادری کی باعزت رہائی میں روڑے اٹکانے کی بجائے اس کی رہائی کیلئے اقدامات کرے تاکہ کل بروز قیامت بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سرخرو ہو سکے انہوںنے کہا کہ ممتاز قادری امت کا ہیرو ہے اورغلامان مصطفی کسی قیمت پر بھی اسے دھشت گردی عدالت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔ ملک کی تمام مذہبی جماعتیں اور مسالک کے لوگ ممتاز حسین قادری کے اقدام کو قرآن وسنت کے مطابق قرار دے چکے ہیں۔
لہذا اس کا مقدمہ شریعت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دائرہ میں دیکھا جائے اور قرآن و سنت کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے ۔اگر حکومت نے مغربی استعماری قوتوں کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے ممتازقادری کے مقدمہ میں دھشت گردی عنصر کو شامل کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کے غیور عوام اس کو ہرگز قبول کرینگے۔