سکھر (جیوڈیسک) سول اسپتال سکھر خود ہی “بیمار” ہے یا شفا گاہ، کچرا کنڈی ہے یا پھر کباڑ خانہ؟ میڈیا نے معاملہ اٹھایا تو خورشید شاہ کو بھی خیال آیا، اپنے ہی شہر کے باسیوں کو حاصل صحت کی سہولتوں کا جائزہ لینے پہنچ گئے۔ اچانک دورہ کیا، آئی سی یو اور سرجیکل وارڈ میں جاری کام کے ناقص معیار پر ٹھیکیدار کو بھی جھاڑ دیا۔
اپوزیشن لیڈر کے دورے کے دوران آوارہ کتے بھی ساتھ ساتھ گھومتے رہے۔ گندگی کے ڈھیر اور بکھرا ہوا کاٹھ کباڑ بھی انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھولتا رہا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ایم کیو ایم سے بزرگوں کی ناراضی کا ذکر چھیڑ دیا، کہتے ہیں مصطفیٰ کمال کے الزامات سے متحدہ پر اثر پڑے گا، نیب نے پنجاب میں کارروائی نہ کی تو متنازع ہو جائے گا۔
مصطفیٰ کمال کی سیاست میں واپسی کے متعلق انہوں نے کہا کہ سابق سٹی ناظم کے بیانات سے متحدہ پر اثر پڑے گا، مگر دیکھنا ہو گا کہ کتنا اثر پڑے گا۔
سید خورشید شاہ حکومت پر بھی خوب برسے، کہا ٹکراؤ کی سیاست حکومت کے فائدے میں نہیں، پتہ نہیں پنجاب میں نیب کو کیوں متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کر دیا۔