کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے اشتعال انگیز تقریر کیس میں وسیم اختر کی ضمانت میں 11 مارچ تک توثیق کر دی، وسیم اخترکا کہنا ہے کہ دبئی سے آنیوالے مصطفےٰ کمال اور انیس قائم خانی ٹریپ ہو گئے ہیں اسی طرح جس طرح آفاق ہوا تھا۔
ایم کیو ایم کے رہنما اور نامزد مئیر کراچی وسیم اختر سندھ ہائی کورٹ میں اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کیس میں عبوری ضمانت کی توثیق کے لئے پیش ہوئے۔ عدالت نے ان کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کر دی۔ وسیم اختر کے خلاف سہراب گوٹھ اور سپر ہائی وے تھانوں میں خلاف اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کا الزام ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کو جلد احساس ہو گا کہ انھوں نے پاکستان آکر غلطی کی۔ دونوں حضرات پاکستان آنے سے پہلے مشورہ کرتے تو ضرور دیتا مگر اب یہ نکل گئے ہیں۔
دبئی سے آنیوالے دونوں حضرات ٹریپ ہو گئے ہیں اسی طرح جس طرح آفاق ہوا تھا۔ پرویز مشرف وسائل فراہم کر رہے تھے اس وقت کوئی بھی ہوتا تو اس نے کام ہی کرنا تھا۔
شہر میں ہونیوالے ترقیاتی کام ٹیم ورک کا نتیجہ تھا میں خود مشیر بلدیات تھا۔ یہ دونوں افراد نہ تو سیاستدان ہیں اور نہ ہی ان کی کوئی اہمیت ہے۔