کراچی (جیوڈیسک) سابق سٹی ناظم کراچی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میں اور انیس قائم خانی آج ایک تنظیم یا پارٹی کا اعلان کررہے ہیں جس کا کوئی نام نہیں ہے۔ انہوں نے قومی پرچم دکھاتے ہوئے کہ یہ میری پارٹی کا پرچم ہے۔ کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ایک گھر میں انیس قائم خانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے الطاف حسین صاحب کے ’’را‘‘سے تعلقات ہیں، حکومتیں ،ادارے، اسٹیبلشمنٹ سب یہ بات جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران فاروق کے قتل کے بعداسکاٹ لینڈ یارڈ والے الطاف صاحب کے گھر سے ٹرک بھرکرسامان لے گئےاوراسکاٹ لینڈ یارڈنے الطاف صاحب کے تین دن تک مسلسل انٹرویوز کیے، ایم کیو ایم کے رہنمائوں نے 20سال کا سارا کچا چٹھا اسکاٹ لینڈ والوں کو بتادیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری واپسی کا مقصد یہی سچ سب کو بتانا ہے، کسی کو لگتا ہے میں غلط بیانی کررہا ہوں توبتائے ،میں ثابت کروں گا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پارٹی کا سسٹم پتا تھا ،جانتا تھا پارٹی چھوڑی تو جان کوخطرہ ہوسکتا ہے،ہم نے موت اور ذلت دینے کاٹھیکہ الطاف صاحب کو دے رکھا تھا،الطاف صاحب مسلسل جھوٹ بولتے چلے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف صاحب کو سات، آٹھ ہزار لاشیں چاہئیں جن پر وہ سیاست کرسکیں۔
میں سب سے کہہ رہاہوں کہ کیا صولت مرزا اپنی ماں کے پیٹ سے مجرم پیدا ہواتھا ، صولت مرزا کو شاہد حامد کا قاتل کس نے بنایا، کیا اجمل پہاڑی اپنی ماں کے پیٹ سے اجمل پہاڑی پیدا ہواتھا ، اسے قاتل کس نے بنایا۔ انہوں نے الطاف حسین کا نام لئے بغیر کہا کہ آج اس شخص کی وجہ سے اردو بولنے والوں کو’’ را‘‘ کا ایجنٹ کہا جارہا ہے، صولت مرزا اور اجمل پہاڑی جیسے لوگ اس پارٹی میں آکر را کے ایجنٹ بنے۔
مصطفیٰ کمال نے پاکستان کے لوگوں سے اپیل کی کہ صرف ایک شخص کی وجہ سے پوری اردو بولنے والی قوم سے نفرت نہ کریںاور انہیں بھی اتنا ہی محب وطن سمجھیں جتنا کسی اور صوبے کا رہنے والا ہے۔ اسٹبلشمنٹ بھی ایسا لائحہ عمل بنائے کہ آئندہ کوئی ’’را‘‘ کا ایجنٹ نہ بنے۔ انہوںنے کہا کہ الطاف حسین توبہ کریں اور میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ الطاف صاحب کو نیک ہدایت دے۔