مصطفی آباد/للیانی کی خبریں 6/4/2015

Lalyani

Lalyani

مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) ناصرہ میئو پیپلز پارٹی کے پرانے کارکنان کو نظر انداز کر رہی ہے، ناصرہ میئو نے اپنے گرد مفاد پرست عناصر کو جمع کر رکھا ہے جس کی وجہ سے کارکنان پارٹی سے بد زن ہو رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی وڈانہ کے صدر ڈاکٹر عبدالوحید نے اپنے ایک بیان میں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی این اے 138کی ٹکٹ ہولڈر ناصرہ میئو پارٹی کے پرانے اور مخلص کارکنان کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے، جس کی وجہ سے پارٹی کارکنان نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور پارٹی سے بد زن ہو کر کسی اور پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں، ناصرہ میئو نے اپنے گرد مفاد پرست عناصر کا ایک حلقہ بنا رکھا ہے جو ناصرہ میئو اور کارکنان کے درمیان ایک دیوار کا کام کر رہا ہے، ناصرہ میئو کی ان ہی پالیسیوں کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹوکی برسی کے حوالے سے کوئی تقریب منعقد نہیں ہو سکی، سید طیب حسین رضوی نے بھی ناصرہ میئو کی وجہ سے ہی خاموشی اختیار رکھی ہے، اگر سید طیب حسین رضوی ایڈووکیٹ کو این اے 138کا ٹکٹ دے دیا جاتا تو پی پی 175اور این اے 138سے پارٹی کو زیادہ ووٹ مل سکتے تھے، اگر پارٹی قیادت نے کارکنان کو نظر انداز کئے جانے کا نوٹس نہ لیا تو آئندہ الیکشن میں پارٹی کو اپنی غفلت کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)میموری کارڈ فحاشی کا چلتا بھرتا سینما گھر ہیں،بچوں کو موبائل فون دینے والی بچوں پر نظر رکھیں اور انتظامیہ فحش فلمیں اور گانے بھرنے والوں کے خلاف کاروائی کرے،معاشریکو فحش فلمیں اور فحش لٹریچر فراہم کرنے والے دوکاندار کسی معافی کے مستحق نہیں سخت کاروائی کی جائے، ان خیالات کا اظہار معروف سماجی رہنما فاروق احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ کم عمر بچوں کے پاس میموری کارڈ کا ہونا کسی خطرے سے کم نہیں، فحش فلمیں اور گانے ہمارے معاشرے کو تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں، اس کی روک تھام وقت کی اہم ضرورت ہے، انتظامیہ سخت قانونی کاروائی عمل میں لائے،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)حکومت پنجاب سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کے نام پر ہاتھ کر گئی۔ تمام سکولوں میں اردو میڈیم کی بجائے تمام کتابیں انگلش میڈیم بجھوا دیں۔اردو میڈیم پڑھنے والوں کو کتابیں بازار سے خریدنا پڑیں گی۔ مفت کتابوں کے نام پر فراڈ بند کیا جائے ۔ والدین اور عوامی سماجی حلقوں کاشدید احتجاج۔ پریس کلب مصطفی آبادللیانی رجسٹرڈ کی طرف سے کئے گئے ایک سروے میں شہریوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کرنے کیلئے غلامانہ سوچ تبدیل کرنی ہو گی۔ اس حکومتی اقدام سے جو والدین اپنے بچوں کو اردو میڈیم پڑھانا چاہتے ہیں ان کو کتابیں بازار سے قیمت دے کر خریدنا ہوں گی۔ بچوں کی اکثریت اردو میڈیم میں پڑھنا چاہتی ہے۔لیکن مغرب زدہ پالیسی سازپوری قوم کو غلام بنانے کے چکر میں ہیں۔ ان مغرب زدہ پالیسی ساز اور موجودہ حکمرانوں کے بچے تواعلیٰ معیار کے پرائیویٹ انگلش میڈیم سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیںلیکن عام بچوں کو بھی سرکاری سکولوں میں انگلش میڈیم پڑھنے پر مجبور کرنے والے حکمران اپنا حق غلامی ادا کر رہے ہیں۔ سکولوں میںاردو میڈیم مفت کتابیں بھی بھیجی جائی تا کہ غریب عوام کے بچے بھی تعلیم حاصل کر سکیں۔ چین ، جاپان ، جرمنی نے اپنی قومی زبانوں میں تعلیم حاصل کر کے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔ صرف اکیلے جرمنی کا G.D.P پوری اسلامی دنیا کے G.D.P سے زیادہ ہے۔موجودہ حکمران کچھ ہوش کے ناخن لیں۔ اپنی غلامانہ روش کو ترک کر کے پاکستانی عوام کو بھی اپنی قومی زبان اردو میں تعلیم دیں۔ اردو کو دفاتر میں بھی مکمل طور پر نافذ کرکے 1973 ء کے آئین پرمکمل طور عمل کریں۔موجودہ سال P.E.C کے امتحانی پرچے انتہائی مشکل تھے اسکے ورژن تو اکثر اساتذہ بھی حل نہیں کر سکتے۔ انگلش میڈیم کو دیس نکالا کیا جائے اور اردو میڈیم کو ذریعہ تعلیم بنا کر طلبہ میں تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارا جا سکتا ہے۔ انگلش کے چکر میں طلبہ کی صلاحیتیں کو زنگ لگتا جا رہا ہے ۔انکی تخلیقی صلاحیتیں انگلش کو رٹا لگانے کے چکر میں ضائع ہو رہی ہیں۔

محمد عمران سلفی صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی رجسٹرڈ
0300-0334-7575126