مظفر گڑھ (جیو ڈیسک) مظفر گڑھ میں سگے بھائی پر فائرنگ کرنے والے پی پی امیدوار کو بچانے کے لئے پولیس سرگرم ہو گئی، متاثرہ شخص کے خاندان نے پولیس پر دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ مظفر گڑھ کے علاقے تلیری میں پیپلز پارٹی کے پی پی 256 سے سابق رکن پنجاب اسمبلی سجاد حسین قریشی نے جائیداد کے تنازعے پر مسلح ساتھیوں کے ہمراہ 17 ستمبر کو اپنے بھائی میاں محمد حسین کے گھر پر قبضے کی کوشش کی جس پر اہل خانہ نے تلیری چوک پر احتجاج کیا۔
احتجاج پر پولیس تھانہ سول لائن کے ایس ایچ او رمضان شاہد نے موقع پر پہنچ گئے۔ محمد حسین کو سمجھا بجھا کر گھر کے اندر لے گئے۔ مگر اندر پہنچ کر تو محمد حسین کو سب سے بڑے ظلم کا سامنا کرنا پڑا۔ ایس ایچ او اور پولیس اہل کاروں کے سامنے ہی سابق ایم پی اے سجاد حسین قریشی نے اپنے بھائی کی دونوں ٹانگ پر 6 گولیاں ماریں اور گولیاں ختم ہونے کے بعد بھی غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو محمد حسین کے سر پرپستول کے بٹ مارنے شروع کردیے۔ یہ سب کچھ ہوتا رہا ایس ایچ او رمضان شاہد کے سامنے۔ پولیس اہل کار سجاد حسین قریشی کو پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئے اور محمد حسین وہیں تڑپتا رہا۔
پولیس نے سجاد حسین قریشی کو موقع سے جرم کرتے ہوئے گرفتار کیا لیکن مقدمہ یہ درج کیا گیا کہ فائرنگ اس کے گارڈ نے کی اور اسی مقدمے کے تحت 12 دن حوالات رکھنے کے بعد سجاد حسین قریشی کو ڈسٹرکٹ جیل مظفر گڑھ بھیج دیا گیا۔ ادھر محمد حسین پرائیویٹ اسپتال میں زیرعلاج ہے اور اس کی جس ٹانگ پر گولیاں ماری گئی تھیں ڈاکٹروں کے مطابق وہ ٹانگ کاٹنی پڑے گی۔