مظفر گڑھ (جیوڈیسک) مظفرگڑھ میں دوٓابہ بند اور تلیری نہر میں شگاف پڑنے سے موضع دوآبہ اور تلیری کے متعدد دیہات زیرآب آنے کی وجہ سے کئی بستیاں تباہ ہو گئیں۔ ان علاقوں میں پانی ٹھرنے کی وجہ سے متاثرین کو شدید مشکلات کا سامنا پڑ رہا ہے۔
مظفرگڑھ کے نواحی علاقوں میں چند روز پہلے سیلابی پانی داخل ہونے سے ہزاروں لوگوں کے گھر مال مویشی سیلابی پانی میں بہہ گئے۔ سیلابی پانی گھروں میں داخل ہونے کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد نکل مقانی کرنے پر مجبور ہوئی۔
سیلابی پانی موضع تلیری موضع دوآبہ موضع سونکی روہاڑی قاضی والہ بستی کوتوالی درکھان والا چندر والا سمیت درجنوں نشیبی علاقوں میں ابھی بھی کئی کئی فٹ پانی موجود ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی ریسکیو 1122 اور پولیس کے جوان لوگوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں لیکن بہت بڑے علاقوں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سیلاب متاثرین میں کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ ٹینٹ بھی فراہم کئے جا رہے ہیں ، بہت بڑے علاقے میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بھی پانی میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا نے کا عمل جاری ہے۔
لوگوں کی بڑی تعداد کو کشتیوں میں بیٹھ کر محفوظ مقامات پر لے جایا جا رہا ہے کیونکہ سیلابی پانی گھروں میں ٹھہرنے کی وجہ سے مکانوں میں خطرناک دراڑیں پڑ گئی ہیں وہ گھر اب رہنے کے قابل بھی نہیں رہے۔ سیلاب زدہ افراد تلیری نہر اور اس کے اردگرد اونچے مقامات پر کھلے آسمان تلے پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
شدید حبس اور رات کو مچھروں کی وجہ سے چھوٹے چھوٹے بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے جا رہے ہیں سیلابی پانی ٹھہرنے کی وجہ سے لوگوں میں جلدی بیماریوں کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی وبائی امراض پھیلتے جا رہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور پاک آرمی کے میڈیکل کیمپ بھی قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں پر سیلاب متاثرین کا علاج کیا جا رہا ہے اور دوائیاں بھی فراہم کی جارہی ہیں۔ سیلاب متاثرہ لوگوں نے ان علاقوں میں امدادی کاموں کو مزید تیز کرنے اور کھانے پینے کی زیادہ سے زیاد اشیاء دینے کے لئے حکومت سے اپیل کی ہے۔