مظفر گڑھ (جیوڈیسک) تحصیل علی پور کی بستی موٹن والہ کے رہائشی محمد اسلم نے بیوہ رضیہ بی بی سے عدالت کے ذریعے شادی کی جس کی پاداش میں قتل کی دھمکیاں ملنے پر دونوں دو سال روپوش رہے۔
بعد ازاں گھر واپس آئے تو سابق کونسلر عبدالحمید اور بخت علی کی سربراہی میں پنچایت نے ،اسلم کی پہلی بیوی سے 7 سالہ بیٹی ثمینہ اور چھ سالہ اقراء کو ونی کرتے ہوئے عبدالعزیز اور محمد حنیف کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلم ، رضیہ بی بی اور اہل علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔