اسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پشاور سانحہ پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے اسے قومی سانحہ قرار دیا ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پشاور واقعہ نے پوری قوم کو سوگ میں مبتلا کردیا ہے۔
واقعہ سے ہمارے دل خون کے آنسو رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ جب تک شہروں میں موجود دہشتگردوں کے سلیپر سلز ختم نہیں کیے جاتے اس وقت تک دہشتگردوں سے چھٹکارا ممکن نہیں، لٰہذا آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک تک بڑھایا جائے اور دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے۔ سربراہ وحدت مسلمین نے ملک بھر میں دہشتگردوں کیخلاف کلین اپ آپریشن کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان بھر میں موجود د دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم دہشتگردوں سے نجات چاہتی ہے ، ایسے مدارس جو دہشتگردوں کو پناہ دیتے ہیں، جو انہیں پروان چڑھاتے ہیں اوروہ لوگ جو انہیں لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتے ہیں ان کو بھی قانون کی گرفتار میں لایا جائے اور قرارواقعہ سزا دی جائے۔
مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پشاور میں تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے معصوم بچوں اور دیگر شہداء کے لئے کل بروز بدھ شام 5 بجے دعائیہ تقریب کا اہتمام ہوگا جس میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی،علامہ سید احمد اقبال رضوی،علامہ حسن ہمدانی ،علامہ مبارک علی موسوی،علامہ سید جعفری موسوی ودیگر علمائے کرام شریک ہونگے دعائیہ تقریب میں مختلف مکاتب فکر کے علما بھی شریک ہونگے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو شکست دینے کے لئے قوم کو متحد ہونا پڑے گا طالبان اور داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں یہ اسلام دشمنوں کا ایجنٹ ہے جو جہاد کے نام پر دنیا میں فساد برپا کر رہے ہیں علامہ شہیدی نے کہا آج قوم اس دانشور کا گریباں پکڑلیں جو داعش کی دفاع میں مقامی اخباروں میں کالم لکھ رہے ہیں اور اس کو بھی شامل تفتیش کیا جائے آیا یہ کس کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔