میانمار میں فوج کے ہاتھوں اب تک تقریباﹰ ڈیڑھ سو مظاہرین ہلاک

Myanmar Protesters

Myanmar Protesters

میانمار (اصل میڈیا ڈیسک) میانمار میں یکم فروری کے روز ملکی فوج کی طرف سے بغاوت اور اقتدار پر قبضے کے بعد سے جمہوریت نواز مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک کم از کم ایک سو انچاس افراد مارے جا چکے ہیں۔

یہ بات اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ترجمان نے آج منگل کے روز بتائی۔ ادھر نیو یارک میں عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے میانمار میں فوجی حکمرانوں کی طرف سے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

گوٹیرش نے کہا کہ پرامن مظاہرین کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال ناقابل قبول ہے اور عالمی برادری کو میانمار میں جمہوریت کی بحالی کی کوششوں کی حمایت کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ میانمار کی فوج شہری ہلاکتوں اور مظاہرین کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرے۔