ینگون (جیوڈیسک) میانمار میں حکومت نے ایک منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت روہنگیا مسلمانوں سے کہا جائے گا کہ وہ یا تو خود کو بنگالی شہری کے طور پر رجسٹر کرائیں یا پھر گرفتاریوں کے لیے تیار رہیں۔
روہنگیا مسلمان میانمار کے مغربی صوبے رخائین میں آباد ہیں جہاں انہیں بدترین نسلی تعصب کا سامنا ہے۔ 2012 میں بدھ انتہاپسندوں کے حملوں میں سیکڑوں مسلمان جاں بحق،ہزاروں زخمی اور ڈیڑھ لاکھ کے قریب بے گھر ہوگئے تھے۔
اب میانمار کی حکومت نے ایک منصوبے کا مسودہ تیار کیا ہے جس کے تحت 10 لاکھ روہنگیا مسلمانوں سے کہا جائے گا کہ وہ خود کو بنگالی شہری کے طور پر رجسٹر کرائیں، ورنہ انہیں گرفتار کرلیا جائے گا ۔ حکومتی منصوبے میں کہا گیا ہے۔
کہ اگر روہنگیا مسلمان خود کو بنگالی شہری کے طور پر رجسٹر کرالیں تو انہیں میانمار کی شہریت ملنے کا امکان ہوسکتا ہے۔ تاہم روہنگیا مسلمان پہلے بھی خود کو بنگالی شہری کے طور پر رجسٹر کرانے سے انکار کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے اس اصطلاح کو قبول کرنے سے وہ بنگلادیش سے آئے ہوئے غیرقانونی تارکین وطن تصور کیے جائیں گے۔