برما پر عائد امریکی پابندیاں ختم

Obama

Obama

نیو یارک (جیوڈیسک) امریکہ کے صدر براک اوباما نے جمہوریت کے فروغ کے لیے قابل ذکر پیش رفت پر میانمار پر عائد پابندیاں ہٹا دی ہیں۔

اوباما نے جمعہ کو ایک انتظامی حکمنامے پر دستخط کیے جس کے تحت ایک سابقہ اعلامیہ جس میں میانمار کی حکومت کو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا، ختم ہو جائے گا۔

اس ملک میں گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں حزب مخالف کی جماعت کو پارلیمان میں اکثریت حاصل ہوئی تھی جس پر صدر اوباما نے کہا تھا کہ میانمار نے قابل ذکر حد تک اصلاحات کی ہیں جن میں بہت سے سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے اور آبادی کے لیے مزید آزادی فراہم کرنا بھی شامل ہیں۔

اوباما نے گزشتہ ماہ میانمار کی راہنما آنگ سان سوچی سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ یہ پابندیاں ہٹا لیں گے۔

یہ پابندیاں 20 سال قبل عائد کی گئی تھیں جن کے تحت امریکی کمپنیوں اور امریکی مالیاتی اداروں کو کام لانے والی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو میانمار سے کاروبار سے منع کر دیا گیا تھا۔

ان تعزیرات کے باعث بہت سے سرمایہ کار میانمار کی منڈی سے استفادہ نہیں کر سکے اور نہ ہی میں میانمار کی برآمدات کو امریکہ میں رسائی ملی۔