ینگون (جیوڈیسک) میانمر میں حکومت نے بودھ بھکشوؤں کے مطالبے پر بین المذاہب شادیوں پر پابندی کے قانون پر غور شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق بودھ بھکشوؤں نے نسل اور مذہب کے تحفظ کیلئے بین المذاہب شادیوں پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے بل کا مسودہ صدر کو بھیج دیا ہے۔
بل کے مطابق مسلمان یا دیگر مذہب کے پیروکار سے شادی کی خواہش مند خاتون کے والدین کی تحریری رضامندی بھی درکار ہو گی۔قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے کو دس برس قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔