میانمار کے مسلمانوں کیخلاف پرتشدد واقعات بند ہونے چاہئیں، اوباما

Obama

Obama

میانمار(جیوڈیسک)امریکی صدر باراک اوباما نے میانمار کے صدر کی جانب سے کیے جانے والے سیاسی اقدامات کو سراہا لیکن ساتھ ہی انھیں خبردار بھی کیا کہ میانمار کے مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات بند ہونے چاہئیں۔وائٹ ہاوس میں امریکی صدر اوباما اور میانمار کے صدر تھین سین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر اوباما نے میانمار میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا۔

صدر اوباما نے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کیخلاف تشددہرصورت روکنا ہو گا۔ صدر اوباما نے میانمار کے صدر کی جانب سے فرقہ وارانہ فسادات کوروکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ اوباما کا کہنا تھا کہ صدر تھین سین فسادات کو روکنے کیلئے حقیقی کوششیں کر رہے ہیں۔ وہ مانتے ہیں کہ معاشی اورسیاسی بحالی کیلئیکام کرنے کی ضرورت ہے۔

میانمار میں گزشتہ 50 سالہ آمریت کے بعد کسی بھی صدر کی جانب سے یہ پہلا امریکی دورہ تھا۔ مسلمان میانمار کی کل آبادی کا صرف پانچ فی صد ہیں۔ ملک میں مارچ 2011 میں برسرِ اقتدار آنے والی سول حکومت کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف پر تشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے جن میں ہزاروں مسلمان جاں بحق ہو چکے ہیں اور اتنی بڑی تعداد ہی دیگر ممالک میں ہجرت کر چکی ہے۔