میانمار میں فوری آئینی ترامیم ضروری ہیں: سوچی

Aung San Suu Kyi

Aung San Suu Kyi

ینگون (جیوڈیسک) میانمار کی اپوزیشن رہنما آنگ سان سوچی نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں آئینی ترامیم ناگزیر ہیں۔ انہوں نے اس موقف کا اظہار اپنے دورہ یورپ کے آغاز پر برسلز میں یورپی کمیشن کے سربراہ کے ساتھ بات چیت میں کیا۔

آنگ سان سوچی کا کہنا تھا کہ میانمار کو مزید جمہوری ریاست بنانے کے لئے 2015 کے انتخابات سے قبل فوری آئینی ترامیم ضروری ہیں۔ سوچی 1989 سے 2010 تک کے عرصے میں 15 برس نظر بندی میں گزار چکی ہیں۔ وہ اس امید کا اظہار کر چکی ہیں کہ آئندہ عام انتخابات کے نتیجے میں وہ ملکی صدر بن جائیں گی۔

تاہم میانمار کے موجودہ قانون کے تحت ایسا ممکن نہیں کیونکہ سوچی نے ایک غیر ملکی سے شادی کی تھی۔ برسلز میں یوزے مانوئل باروسو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں 68 سالہ سوچی نے کہا کہ ہمارے ملک کے عوام کی ایک بڑی اکثریت اس بات کی قائل ہے کہ آئینی ترامیم کے بغیر ہم کبھی بھی حقیقی جمہوری معاشرہ نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ دنیا اس بات سے آگاہ ہو اور ہمارے عوام کی امنگوں کی حمایت کرے۔ سوچی نے کہا کہ آئینی ترامیم کے کام کو آئندہ برس پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔

میانمار میں فوجی حکومت نے 2008 میں ایک چارٹر پیش کیا تھا جس کی متعدد شقوں کو غیرجمہوری خیال کیا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک کے تحت پارلیمنٹ کی 25 فیصد نشستوں پر تقرریوں کا اختیار فوج کے پاس ہے جس نے 1988 سے 2010 تک ملک پر حکومت کی۔

میانمار کے نسلی اقلیتی گروپ ملکی آئین کی موجودہ شکل کی مخالفت کرتے ہیں۔ اس کے تحت انہیں اپنے علاقوں میں خود مختاری حاصل نہیں ہے۔ برسلز میں پریس کانفرنس کے موقع پر سوچی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی عوام اپنے ساتھ انصاف ہوتا ہوا محسوس نہیں کر سکیں گے۔

جب تک انہیں یہ یقین نہ آ جائے کہ وہ اپنی سر زمین کے کسی بھی دوسرے فرد کے برابر ہیں۔ اس وقت تک کوئی چین سے نہیں بیٹھ سکتا۔ اس موقع پر باروسو نے کہا کہ یورپی یونین اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ جمہوریت کے قیام کا کام تاحال نامکمل ہے اور ابھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین ایسی پیش رفت کی منتظر ہے اور حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ یورپی کمیشن کے صدر نے یہ بھی کہا کہ 2015 کے انتخابات کو قابلِ اعتماد اور شفاف بنانے کے لئے یورپی یونین میانمار کے حکام کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔