اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے حلف اٹھا لیا ہے۔ جس کے بعد وہ تیسری بار وزیر اعظم بننے والے پہلے شخص بن گئے ہیں۔ ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر آصف علی زرداری نے نواز شریف سے حلف لیا۔ تقریب میں سروسز چیفس، نامزد وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف ، نگران وزیر اعلی پنجاب نجم سیٹھی اور دیگر افراد نے شرکت کی۔
قبل ازیں 244 ووٹ لے کر تیسری بار قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی سے خطاب کرتے میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں ان تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور ان کا بھی جنہوں نے اپنی رائے کا میرے حق میں استعمال نہیں کیا۔ پاکستانی عوام نے (ن) لیگ پر اعتماد کا اظہار کیا جس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور پوری قوم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ہم نے ”اقتدار” نہیں ”اقدار” کی سیاست کا آغاز کرتے ہوئے روشن پاکستان کے مستقبل کا آغاز کر دیا ہے۔
وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب مہم جوئی کے تمام دروازے ہمیشہ کے لئے بند ہونے چاہیں۔ جب بھی آمریت آئی ملک میں بے امنی کو فروغ ملا۔ وقت نے ثابت کر دیا کہ پاکستان اور جمہوریت لازم و ملزم ہیں۔ حکومتیں عوام کے ووٹ سے آنی اور ان کے ووٹ سے ہی جانی چاہیں۔ میں عوام کے اعتماد کو کسی صورت ٹھیس نہیں پہنچائوں گا۔ اللہ تعالی اس عظیم ذمہ داری سے عہدہ برا ہونے کی توفیق عطام فرمائے۔ قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں نومنتخب قائد ایوان میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی معاشی حالت دگرگوں ہے لیکن میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی قوم کی حالت بدلنے کے لئے نہ خود چین بیٹھوں گا اور نہ ہی اپنی ٹیم کو چین سے بیٹھنے دونگا۔ انتہا پسندی، دہشتگردی اور کرپشن سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہم تمام مسائل کے چیلنجز کو قبول کرتے ہیں۔ لوڈشیڈنگ سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے جامع لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔ حکومت کسی قسم کی کرپشن برداشت نہیں کرے گی۔ دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے والے کبھی اپنے پائوں پر کھڑے نہیں ہو سکتے۔ میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے اس سفر کے لئے مجھے پارلیمنٹ کا ساتھ چاہیے۔ تمام صوبائی حکومتوں سے مکمل تعاون کرینگے کسی سے کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ تقرریاں میرٹ پر کی جائیں گی۔ ہم نے اقربا پروری کا آج سے باب بند کر دیا گیا ہے۔
ہماری حکومت چیلنجز قبول کر رہی ہے۔ کراچی میں امن کے قیام کے لئے سندھ حکومت کو جو بھی مدد درکار ہو گی ہم فراہم کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی بلوچستان کی اصل جماعت کو اقتدار ملا ہے۔ اس سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کے زیر صدارت شروع ہوا۔ ایوان میں تقسیم کی بنیاد پر ووٹنگ کا عمل مکمل کیا گیا۔ وزیراعظم کے انتخاب کے لئے ایوان کو 3 لابیز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ میاں محمد نواز شریف کے حامیوں کو لابی (اے)، مخدوم امین فہیم کے حامیوں کو لابی (بی) جبکہ مخدوم جاوید ہاشمی کے حامیوں کو لابی (سی) میں جانے کی ہدایت دی گئی تھی۔ سپیکر نے اعلان کیا کہ جو اراکین اپپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دینا چاہتے ہیں وہ ان لابیز میں چلے جائیں۔ قائد ایوان کا انتخاب ہونے تک اراکین کو لابی سے باہر آنے کی اجازت نہیں تھی۔
لابیز سے ارکان اسمبلی کے ہال میں آنے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کی کامیابی کا اعلان کیا۔ پاکستان کے نئے نومنتخب وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے 244 جبکہ ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم امین فہیم نے 42 جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار مخدوم جاوید ہاشمی نے 31 ووٹ حاصل کئے۔