اسلام آباد (جیوڈیسک) نیب نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی تعیناتی سمیت دیگر امور پر سابق مشیر پیڑولیم و قدرتی گیس ڈاکٹر عاصم حسین سے 2 گھنٹے پوچھ گچھ کی ، جس کے بعد ڈاکٹر عاصم ذرایع سے گفتگو کئے بغیر ہی چلے گئے۔ نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی تعیناتی کے بارے میں سوالات کئے گئے۔
ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ توقیر صادق کو ان کے وزارت میں آنے سے پہلے تعینات کیا گیا تھا جبکہ توقیر صادق کی برطرفی کی سمری انہوں نے ہی بھیجی تھی۔ ڈاکٹر عاصم حسین سے کراچی کے ایک اسپتال کو 2 سال تک مفت گیس دینے کا پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن کو 20 کروڑ روپے ادا کئے گئے۔
کسی کو مفت گیس نہیں دی۔ ڈاکٹر عاصم حسین نے کنار میساکھی گیس فیلڈ سے گیس چوری سے متعلق سوال پر نیب کو بتایا کہ اگر متعلقہ گیس فیلڈ سے گیس چوری ہوتی تھی تو اس کا ریکارڈ متعلقہ گیس فیلڈ اور اداروں سے چیک کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع سے ٹیلے فون پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ نیب ٹیم نے ان سے غیر متعلقہ سوالات کئے ہیں ، انہوں نے مکمل ایمانداری سے جواب دیئے اور وہ کسی بے ضابطگی اور غیر قانونی کاروبار میں ملوث نہیں رہے۔