اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد و سابق صدر آصف علی زرداری کو طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کو نجی کمپنی پارک انکلیو کے شیئر ہولڈر کی حیثیت میں طلب کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب نے بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کو 13 دسمبر کو طلب کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے بلکہ ان کی جگہ معروف قانون دان فاروق ایچ نائیک کے پیش ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب نیب کے نوٹس کے ردعمل میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ جس کمپنی کے کیس میں بلاول کو طلب کیا گیا جب وہ قائم کی گئی تھی اس وقت بلاول کی عمر ایک سال سے بھی کم تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے نوٹسز پارٹی قیادت پر دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے اور ایسے اقدامات سے نیب کے سیاسی عزائم بے نقاب ہو رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان کے مطابق 13 دسمبر کو چیئرمن بلاول بھٹو کے وکلا کی ٹیم نیب راولپنڈی پیش ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو بھیجا گیا نوٹس انتہائی مضحکہ خیز ہے، بلاول بھٹو سے اس دور کے معاملات کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے جب ان کی عمر ایک برس تھی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ نیب کے نوٹسز سیاسی انتقام اور حکومت کے مخالفین کو ڈرانے کا حربہ ہیں کیوں کہ ’سیلیکٹ‘ وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں ان کیلئے میدان خالی چھوڑا جائے لیکن عمران خان مخالفت اور تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا کریں۔
ترجمان کے مطابق ایسےنوٹسز اور مقدمات پیپلز پارٹی قیادت کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے پہلے بھی ایسے انتقام کا مقابلہ کیا ہے، پیپلز پارٹی نہ ماضی میں کبھی عوام مسائل سے پیچھے ہٹی ہے اور نہ اب ہٹے گی۔