کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ہائی کورٹ نے سلور سینڈز کلفٹن کے منصوبے کے نام پر 600 شہریوں سے فراڈ سے متعلق درخواست پر نیب کو بلڈر سے متاثرین کی رقم واپس کروانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل دورکنی بینچ کے روبرو سلور سینڈزکلفٹن کے منصوبے کے نام پر 600 شہریوں سے فراڈ سے متعلق بلڈر سکندر عبدالکریم کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزاروں جے وکیل نے موقف دیا کہ بلڈر نے 1992 میں منصوبے کی بکنگ کی اور آج تک فلیٹس ہی نہیں بنائے، بیشترمتاثرین فلیٹ کے انتظارمیں انتقال کرچکے ہیں اورجوزندہ ہیں وہ فلیٹس کا مطالبہ کرتے ہیں تو بلڈرانھیں دھکے دے کر بھگا دیتا ہے۔
بلڈر سکندر عبدالکریم پیسے لینے کے بعد ملک سے باہر فرار ہوگیا تھا، اب واپس آیاہے، شہریوں سے فراڈ پر چیف جسٹس ہائیکورٹ بلڈر پر برہم ہو گئے۔
عدالت نے نیب کو بلڈر سکندر عبدالکریم سے متاثرین کو رقم واپس کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔