لاہور (جیوڈیسک) صوبائی وزیرِ قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نیب خلاف قانون اور احتساب کے ضابطوں سے ماورا اقدامات نہیں کر سکتا۔
صوبائی وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ نیب خلاف قانون احتساب کے ضابطوں سے ماورا اقدامات نہیں کر سکتا نیب کو ہر صورت میں قوائد و ضوابط اور حدود کے اندر رہ کر کام کرنا چاہیے، جہاں تک سول بیوروکریسی کا تعلق ہے، ہم ان کے تحفظات دور کریں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ نیب کو صوبائی بیوروکریسی کے ساتھ زور آزمائی کا اختیار نہیں ہے۔ یہ تاثر بلا جواز اور بے بنیاد ہے کہ ہم نے کسی کو کام چھوڑنے پر اکسایا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فرد کو ٹارگٹ کرنے والے اب شاید بحرانی کیفیت طاری کرنا چاہتے ہیں۔ نیب کا کام دھمکیاں دینا نہیں بلکہ اپنا کام کرنا ہے، اس کے لئے حدود وقیود طے ہیں۔ اگر وہ کچھ قانون کو آلہ کار بنا کر ملک میں عدم استحکام طاری کرنا چاہتی ہے تو پھر اس کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔ احد چیمہ کی گرفتاری کی ٹائمنگ کس نے کیونکر طے کی، یہ ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ سیاسی انتقام سیاسی کارکنوں کے خلاف ہو سکتا ہے، افسران کے خلاف نہیں، جو لوگ احد چیمہ کے ایشو کو پنجاب حکومت پر اثر انداز ہونے کے لئے کوشاں ہیں، مایوسی ان کا مقدر بنے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں پر اقتدار کا بھوت سوار ہے اور انہیں معلوم ہے کہ انہیں گھاس پڑنے والی نہیں ہے۔ وہ اس کا انتقام سسٹم اور عوام سے لینا چاہتے ہیں۔ شہباز شریف کی پہچان کرپشن یا کمیشن نہیں بلکہ گڈ گورننس اور تیز رفتاری ہے۔ مخالفین کو پتہ ہے کہ شہباز شریف کی قیادت 2018ء کے انتخابات میں اپوزیشن اور حکمران جماعت میں واضح فرق ہو گی۔ نواز شریف سے خائف قوتیں اب شہباز شریف سے شکست کے ڈر سے احتساب کے عمل کے پیچھے چھپ رہی ہیں۔